اشتہار

کوروناوائرس: نیا خطرہ سر اٹھانے لگا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانیہ کی طبی ماہر شیرن پی کاک نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ میوٹیشن کی وجہ سے کوروناوائرس شدت سے پھیل سکتا ہے جس کے لیے بوسٹر ویکسین کی ضرورت پڑے گی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں کورونا وائرس کی جینیاتی تحقیق کی سربراہ شیرن پی کاک کا کہنا ہے کہ کورونا ہیت تبدیل کرتا رہتا ہے اسی لیے ہمیں متواتر بُوسٹر ویکسین کی ضرورت پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ وائرس میں جینیاتی تغیرات انسانوں کے اجتماعی قوت مدافعت سے بہتر مقابلہ کرتا ہے۔

- Advertisement -

انٹرویو کے دوران طبی ماہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ مہلک وائرس کے خلاف قوت مدافعت ہمیشہ برقرار نہیں رہتی، عالمی وبا کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت رہے گی۔

کیا ویکسین کرونا وائرس کی نئی اقسام سے بھی تحفظ دے سکے گی؟

خیال رہے کہ دیگر ماہرین کا ماننا ہے کہ کرونا وائرس میں آنے والی نئی تبدیلیاں ویکسین کی اثر انگیزی کو کم کرسکتی ہیں، ماہرین کے مطابق وائرس کی تبدیلیوں پر مسلسل نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے علم ہوا کہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کرونا وائرس کی نئی اقسام موجودہ ویکسینز اور مخصوص مونوکلونل اینٹی باڈیز طریقہ علاج کی افادیت کو کم کرسکتی ہیں اور ان سے کووڈ 19 کو شکست دینے والے افراد میں دوبارہ بیماری کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں