لاہور: شوگر مافیا کے مالیاتی فراڈ، جعل سازی اور منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جارہا ہے، ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے 90 روپے تک بڑھایا گیا، سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران سٹے کے ذریعے 110 ارب روپے کمائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹے کی کمائی کو چھپانے کے لیے سیکڑوں خفیہ اور جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔
چینی اسکینڈل میں تمام بڑے شوگر گروپ سٹے بازی کی پشت پناہی شامل ہیں، ترین گروپ اور شریف گروپ سٹہ بازی کی پشت پناہی میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: چینی اسکینڈل، شوگر ڈیلرز کے گھروں پر چھاپے
ذرائع کے مطابق الائنس، المعیز تھل گروپ، حمزہ گروپ بھی سٹے بازی کی پشت پناہی میں شامل ہیں۔
ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے 32 موبائل فونز، لیپ ٹاپ سے شواہد حاصل کرلیے۔
شوگر مافیا کے رمضان میں سٹے کے ذریعے قیمتیں مزید بڑھانے کی سازش کا انکشاف ہوا ہے، شوگر سٹہ مافیا کے سرکردہ ارکان کے اکاؤنٹس کی چھان بین، مقدمات درج کرنے اور گرفتاریوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے لاہور نے شوگر مافیا کی سرکوبی کے لیے 20 ٹیمیں تشکیل دے دیں، کریک ڈاؤن اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کیا جائے گا، تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کریں گے۔