تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

پٹرول بحران، کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پر وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے پٹرول بحران پر پٹرولیم ڈویژن، اوگرا حکام، اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی منظوری دے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول بحران پر کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پر وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، حکومت نے اوگرا کو بد عنوانی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کمیٹی کی رپورٹ منظور کر لی گئی، پٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی، ایڈوائزری کمیٹی کے ڈیٹا پر انحصار ختم کرتے ہوئے نئی ٹیسٹنگ لیب کے قیام کی ہدایت بھی کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو عبوری لائسنس جاری کرنے پر بھی کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے، اب غیر قانونی جوائنٹ وینچر اور غیر قانونی نجی اسٹوریج قائم کرنے پر کارروائی ہوگی۔

ہوشیار، ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا

یاد رہے کہ تین دن قبل آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ لائسنس شرائط کے مطابق نہ رکھنے پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو وارننگ جاری کر دی تھی۔ اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ تمام کمپنیاں 20 روز کا پٹرول ذخیرہ رکھنے کی پابند ہیں، ذخیرہ 20 روز کا نہ ہوا تو کارروائی کی جائے گی، اس لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنا ذخیرہ لائسنس شرائط کے مطابق رکھیں۔

یاد رہے کہ 26 مارچ کو وفاقی کابینہ کی ہدایت پر پٹرولیم ڈویژن نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے فرانزک آڈٹ کا فیصلہ کیا تھا، آڈٹ سے جون 2020 میں پٹرولیم بحران میں ملوث کمپنیوں کا پتا چلے گا، آڈٹ سے یہ معلوم ہو جائے گا کہ کون سی کمپنیوں نے پٹرول کی ذخیرہ اندوزی کی، اور کس نے کتنا پیسا بنایا۔

گزشتہ سال جون میں پٹرول بحران سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا تھا، جس پر وزیر اعظم نے ندیم بابر کو معاون خصوصی برائے پٹرولیم کا قلم دان چھوڑنے کی ہدایت کر دی تھی۔

Comments

- Advertisement -