چمن: صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں دھماکا ہوا ہے، دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا چمن کے علاقے شہید ساجد خان مہمند روڈ پر ہوا، ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکا جےیوآئی نظریاتی کےصوبائی امیرمولانا عبدالقادرلونی کےگاڑی کےقریب ہوا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں چھ افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں، واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول تھا،جسے موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا خوش قسمتی سے دھماکے میں جےیوآئی نظریاتی کےصوبائی امیرمولانا عبدالقادرلونی محفوظ رہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت
چمن دھماکے سے متعلق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ آج جے یو آئی نظریاتی کی یوم یکجہتی فلسطین سے متعلق ریلی تھی، دہشت گردوں نے ریمورٹ کنٹرول بم سے دھماکا کیا، دھماکے میں تین افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوئے ہیں۔لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ جہاں دھماکاہوا وہ پاک افغان سرحدی علاقہ ہے، دھماکےسےمتعلق کوئی سیکیورٹی تھریٹ نہیں تھے، ریلی سے قبل بھی سیکیورٹی انتظام کئےگئےتھے۔
رہنما جےیو آئی نظریاتی عبدالستار شاہ چشتی نے دھماکے میں جانی نقصان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے، اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ مولانا عبدالقادر لونی محفوظ ہیں۔
دوسری جانب ڈی پی او چمن نے بتایا کہ چمن دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا ہے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد چھ ہوگئی ہے، ڈی پی او کا کہنا تھا کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول تھا، جس میں تین سے چار کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، دھماکا خیز مواد میں بال بیرنگ بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی مذمت
چمن میں ہونے والے بزدلانہ حملے کی وزیراعلیٰ بلوچستان نے پر زور الفاظ میں مذمت کی اور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کےضیاع پر افسوس کا اظہار
کیا۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ ایسی تخریب کار کارروائیوں سےہمارے حوصلےپست نہیں ہوں گے کسی صورت دہشت گردوں کو ان کےمذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونےدیاجائےگا، دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔