اشتہار

نوازشریف پر مبینہ حملے کا واقعہ یا ڈرامہ، لندن پولیس نے حقیقت بیان کردی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانیہ میں حسن نواز کے دفتر میں نامعلوم افراد کے مبینہ حملے پر اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔ برطانوی پولیس نے دفتر پر حملے کی تردید کردی۔

برطانیہ میں نوازشریف پر مبینہ حملے کا واقعہ ڈرامہ تھا یا حقیقت؟ لندن پولیس نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی، لندن پولیس کے مطابق مذکورہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا جبکہ ن لیگ نے گزشتہ روز جمعے کو اس کی اطلاع دی۔

لندن پولیس کا کہنا ہے کہ حسن نواز کے دفتر آنے والے چاروں افراد غیر مسلح تھے، جائے وقوعہ پر حملہ ہوا اور نہ ہی کوئی تشدد کا واقعہ پیش آیا۔

- Advertisement -

واقعے کے چوبیس گھنٹے بعد ویڈیوز سامنے لانے سے سوالات اٹھ گئے کہ کیا واقعے کی ویڈیوز ایڈٹ کرکے میڈیا کو جاری کی گئی ہیں؟
ویڈیوز میں لیگی رہنما مبینہ حملہ آوروں کو اطمینان سے جانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مبینہ حملہ آوروں کے ہاتھوں میں کسی قسم کے اسلحے کی بجائے کاغذات تھے
مبینہ حملہ آور بھی جلدی میں نہیں تھے، گفتگو کرکے اپنی گاڑی میں واپس چلے گئے۔

اس کے علاوہ ن لیگی رہنماؤں نے مقامی پولیس کو بھی خصوصی طور پر دیے گئے ہنگامی نمبرز پر بر وقت کال کرکے واقعے کی اطلاع نہیں دی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ن لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لندن میں 4 افراد نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کے دفتر میں زبردستی داخلے کی کوشش کی، پولیس بلانے پر چاروں افراد واپس چلے گئے۔

رپورٹ کے مطابق جب 4 افراد نے جب حسن نواز کے دفتر میں زبردستی داخلے کی کوشش کی تو اس وقت وہاں نواز شریف بھی موجود تھے۔ دفتر آنے والے افراد نے نواز شریف کے گارڈز سے بحث بھی کی اور جب نواز شریف کےگارڈز نے پولیس بلائی تو چاروں افراد چلے گئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں