تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

فواد چوہدری سے ملاقات، جہانگیر ترین گروپ نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کر دیا

لاہور: جہانگیر ترین گروپ نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق جہانگیر ترین گروپ نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، وفاقی وزیر فواد چوہدری سے ملاقات میں ترین گروپ نے رپورٹ پبلک کرنے کی بھی تجویز دے دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہا ہم سب متحد ہیں، پارٹی میں کوئی گروپنگ نہیں، اختلافات ختم ہو چکے ہیں، جہانگیر ترین کو بھی علم ہے کہ عمران خان ان کی ناجائز سفارش نہیں کریں گے، علی ظفر پر بھی فریقین کو اعتماد ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ترین گروپ کے رکن نعمان لنگڑیال نے کہا میں چوہدری صاحب اور عامر کیانی کا شکر گزار ہوں کہ وہ پنجاب تشریف لائے، دو بھائی تشریف لائے ہم ان پر اور وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، دریں اثنا، ترین گروپ نے کہا کہ جہانگیر ترین پر جو رپورٹ بنائی گئی ہے اس کو پبلک ضرور کیا جائے، ہم اس رپورٹ کو تن من دھن سے قبول کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا ہم ایک خاندان کی طرح ہیں، ہمارے درمیان سیاسی رابطے کی ضرورت تھی، ہم وزیر اعظم کی ہدایت پر آئے اور ان کا نقطہ نظر تحمل سے سنا، جس میں بڑا وزن ہے، بڑی چھوٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں اس میں رخنہ بھی آ جاتا ہے، تاہم نعمان لنگڑیال، نوانی اور چیمہ صاحب نے وزیر اعظم کی قیادت پر اظہار اطمینان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ساتھ بیٹھ کر ذاتی اور اجتماعی مسائل تنظیمی طریقے سے حل کریں گے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ہم سب اکٹھے ہیں، جہانگیر ترین کو توقع نہیں ہے عمران خان ان کی ناجائز سفارش کریں گے، وزیر اعظم کا یہ مزاج بھی نہیں ہے، اپوزیشن کو جلد غلط فہمیاں ہو جاتی ہیں اور وہ دو تین دن سے لڈیاں ڈال رہی ہے، لیکن اختلافات سے متعلق معاملات اب ختم ہو چکے ہیں۔

فواد چوہدری نے نیب کے بار میں کہا کہ وہ اپنے آپ کو اتنا وسیع نہ کرے کہ کیس کو منطقی انجام تک نہ پہنچا سکے۔

Comments

- Advertisement -