کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والے فائزر ویکسین کا ایک اور مثبت پہلو سامنے آگیا ہے۔
کینسر مریضوں کیلئے اچھی خبر ہے کہ فائزر ویکسین اعلیٰ سطح کی اینٹی باڈیز بنانے میں کارآمد ثابت ہوئی ہے، یہ بات تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
اسرائیل کے محققین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام مریض جن کا کینسر کا علاج جاری ہے، وہ فائزر ویکسین لگوا کر خود کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں کیوں کہ یہ ویکسین کینسر مریضوں میں بھی اعلیٰ سطح کی اینٹی باڈیز بنانے میں کامیاب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فائزر ویکسین کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا
واضح رہے کہ فائزر ویکسین جنوبی افریقا وائرس اور بھارتی وائرس کے لئے بھی موثر قرار دی جاچکی ہے۔
امریکی کمپنی فائزر کی تیار کردہ کرونا ویکسین کو منفی 70 سے زائد درجہ حرارت پر محفوظ کرنا ہوتا ہے جس کے باعث گرم موسم کے حامل ممالک کےلیے فائزر ویکسین کو اسٹور کرنا انتہائی مشکل تھا، تاہم یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے حالیہ بیان میں خوشخبری سنائی تھی کہ فائزر ویکسین کو عام فریج میں بھی لمبے عرصے تک محفوظ کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب امریکی کورونا ویکسین فائزر کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے، فائزر ویکسین کی ایک لاکھ ڈوز خصوصی طیارے پر لائی گئی ہیں، مذکورہ ویکسین پاکستان کو کوویکس کی جانب سے فراہم کی گئی ہے، فائزر پاکستان میں آنے والی چھٹی کرونا ویکسین ہے۔