تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کرونا دوا کی ذخیرہ اندوزی، سابق بھارتی کرکٹر کا ادارہ مشکل میں پڑ گیا

نئی دہلی: کرونا دوا کی ذخیرہ اندوزی کے الزامات پر سابق بھارتی کرکٹر گوتم گھمبیر کا ادارہ مشکل میں پڑ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مخالف بیانات جاری کرنے کے لیے مشہور سابق کرکٹر اور بی جے پی کے وزیر گوتم گھمبیر کی فاؤنڈیشن پر کرونا دوا کی ذخیرہ اندوزی کا الزام لگ گیا ہے، بھارتی ڈرگ کنٹرولر نے عدالت کو مطلع کر دیا کہ فاؤنڈیشن نے ذخیرہ اندوزی کا ارتکاب کیا۔

سابق بھارتی کھلاڑی کی فاؤنڈیشن کے خلاف ڈرگ کنٹرولر جنرل نے بلا تاخیر کارروائی کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے، جس پر عدالت نے ڈرگ کنٹرولر سے 6 ہفتوں کے اندر رپورٹس طلب کر لی، 29 جولائی کو اس معاملے پر دوبارہ سماعت کی جائے گی۔

ایک طرف بھارت میں کرونا وبا نے تباہی پھیلا رکھی ہے دوسری طرف کئی صوبوں کو ادویہ کی قلت کا سامنا ہے، جس پر دہلی ہائی کورٹ نے ڈرگ کنٹرولر محکمے کو ہدایت کی تھی کہ کرونا کی دواؤں کی قلت کے معاملے پر تحقیقات کرے۔

رپورٹس کے مطابق گوتم گھمبیر پر الزام ہے کہ ان کی فاؤنڈیشن نے لائسنس نہ ہونے کے باوجود غیر قانوی طور پر کرونا مریضوں کو استعمال کرائی جانے والی دوا ’فیبی فلو‘ کو ذخیرہ کیا اور اسے لوگوں میں تقسیم کیا، خیال رہے کہ بغیر ڈرگ لائسنس شہریوں کو دوا فراہم کرنا غیر قانونی ہے۔

سابق کرکٹر نے 21 اپریل کو ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا تھا کہ ان کے پارلیمانی حلقے کے لوگ ان کے دفتر سے مذکورہ دوا مفت حاصل کر سکتے ہیں، یہ ٹوئٹ سامنے آنے کے بعد گوتم کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں فیبی فلو دوا کو کرونا کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

Comments

- Advertisement -