20.8 C
Dublin
اتوار, مئی 19, 2024
اشتہار

الزائمر کے علاج کیلئے نئی دوا کی منظوری

اشتہار

حیرت انگیز

ٹوکیو: بھولنے کی بیماری "الزائمر” میں مبتلا افراد کے لئے بڑی خوشخبری ہے کہ امریکی ادارے نے الزائمر کے خلاف دوا کی منظوری دے دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے بھولنے کی بیماری الزائمر کے خلاف نئی دوا کی منظوری دے دی ہے، اس کے ساتھ ہی” آڈُوکانُوماب” اٹھارہ سالوں کے دوران اس بیماری کے خلاف پہلی نئی دوا کے طور پر سامنے آئی۔

دوا کو امریکی کمپنی بائیو جِن اور جاپانی کمپنی ایئی سائی نے تیار کیا ہے، محققین سمجھتے ہیں کہ یہ دوا دماغ میں قوت شناخت کو متاثر کرنے والے پلاک کو نشانہ بناتی ہے۔ آڈُوکانُوماب پہلی دوا ہے جو ڈیمنشیا کی محض علامات کا علاج کرنے کے بجائے بیماری کا مقابلہ کرتی ہے۔

- Advertisement -

ایف ڈی اے کے مطابق انسانوں پر دوا کی آزمائش میں مریضوں پر دوا کے مثبت اثرات کے بارے میں کچھ غیر یقینی صورتحال سامنے آئی ہے۔ انہوں نے بائیو جِن سے دوا کی مزید آزمائش کرنے کی درخواست کی ہے، جس میں کئی سال لگنے کی توقع ہے۔ تاہم مریض یہ دوا استعمال کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساٹھ لاکھ سے زائد امریکی شہری الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

الزائمر کی ابتدائی علامات کون سی ہیں؟

الزائمر ایک دماغی مرض ہے جو عموماً 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام ہے۔ اس مرض میں انسان اپنے آپ سے متعلق تمام چیزوں اور رشتوں کو بھول جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق خون میں شکر کی مقدار کی کمی سے یادداشت کی کمی واقع ہونے لگتی ہے اور یہی الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا سبب بنتی ہے۔ خون میں شکر کی مقدار اور سطح کو نارمل حالت میں رکھ کر اس بیماری کو روکنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ الزائمر کے آغاز کی 4 علامات ہوتی ہیں جنہیں عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اگر ان پر نظر رکھی جائے تو الزائمر کی شروعات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

الزائمر کے مریض میں پہلی علامت غیر ضروری طور پر بڑھی ہوئی خود اعتمادی ہوتی ہے۔

دوسری علامت الفاظ کی ادائیگی میں مشکل اور غیر مناسب الفاظ کا انتخاب ہوتا ہے۔

تیسری علامت لکھتے ہوئے الفاظ کے ہجے بھول جانا ہے۔

آخری علامت کسی تحریر کو پڑھنے اور سمجھنے میں مشکل پیش آنا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں 2050 تک ہر 8 میں سے ایک شخص اس مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں