جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

دنیا کی سب سے بڑی گوشت کمپنی نے ہیکرز کو بٹ کوائن میں بڑا تاوان ادا کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: دنیا کی سب سے بڑی گوشت کمپنی کو سائبر حملے کے نتیجے میں ایک کروڑ ڈالر سے زیادہ کا تاوان بٹ کوائن میں ادا کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی گوشت فراہم کرنے والی برازیلی جے بی ایس کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ کمپنی پر سائبر حملے کے بعد انھوں نے ہیکرز کو بٹ کوائن میں 11 ملین ڈالر کا تاوان ادا کیا ہے۔

جے بی ایس امریکا نے بدھ کو کہا کہ کریمینل ہیکرز کو تاوان کی ادائیگی اس وقت کی گئی جب کمپنی کی اکثر فیکٹریوں نے آن لائن کام شروع کر دیا تھا۔

- Advertisement -

جے بی ایس امریکا ڈویژن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آندرے نوگویرا کا کہنا تھا کہ کمپنی نے حملے سے متعلق کسی غیر متوقع مسائل کو روکنے اور ڈیٹا باہر نہیں جانے کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔

گوشت کمپنی پر سائبر حملہ، گوشت کی فراہمی بند

آندرے نوگویرا نے وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو میں کہا کہ مجرموں کو رقم کی ادائیگی بہت تکلیف دہ تھی، لیکن ہم نے اپنے صارفین کے حق میں یہ قدم اٹھایا، رقم تب ادا کی گئی جب کمپنی کے اکثر پلانٹس نے دوبارہ کام شروع کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاوان اس لیے ادا کیا گیا تاکہ جے بی ایس کے گوشت پلانٹس کو مزید خلل سے بچایا جا سکے، اور ریسٹورنٹس، گروسری اسٹورز اور کسانوں پر مرتب ہونے والے اثرات کو محدود کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ JBS فروخت کے لحاظ سے گوشت فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے، اور یہ آسٹریلیا سے لے کر جنوبی امریکا اور یورپ تک گوشت سپلائی کرتی ہے، امریکا میں یہ سب سے بڑا بیف پروسیسر، اور چکن اور پورک میں سرفہرست سپلائر ہے۔

سائبر اٹیک سے شمالی امریکا اور آسٹریلیا میں کمپنی کے آئی ٹی سپورٹنگ سسٹمز متاثر ہوئے تھے، امریکی حکومت نے اس ransomware (نقصان دہ سافٹ ویئر کے ذریعے تاوان کی وصولی) کے لیے مجرموں کے ایک گروہ REvil کو ذمہ دار قرار دیا ہے، جس کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا تعلق روس یا مشرقی یورپ سے ہے۔

ہیکرز ناکام، کروڑوں روپے کے بٹ کوائنز کی تاوان کی رقم ضبط کر لی گئی

خیال رہے کہ جے بی ایس پر یہ حملہ تاوانی سافٹ ویئر کے ذریعے ہونے والے حملوں کا حصہ تھا، جن میں کمپنیوں کو ان کے آپریٹنگ سسٹم پر دوبارہ کنٹرول دینے کے لیے لاکھوں ڈالرز کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔ گزشتہ ماہ مئی میں ہیکرز نے امریکا میں ایسٹ کوسٹ میں ایک گیس کمپنی کی پائپ لائن بند کر دی تھی، جسے اپنے آپریشنز اور سروس پر کنٹرول واپس حاصل کرنے کے لیے ہیکرز کو بٹ کوائن میں 44 لاکھ ڈالرز ادا کرنے پڑے تھے، جن میں سے 23 لاکھ ڈالرز مالیت کی کرپٹو کرنسی کی تاوانی رقم ایف بی آئی نے ایک ورچوئل کرنسی ویلٹ سے واپس ضبط کر لی تھی۔

یہ حملے بتاتے ہیں کہ سائبر مجرموں نے اپنے اہداف بدل دیے ہیں، پہلے وہ ڈیٹا سے مالا مال کمپنیوں جیسا کہ ری ٹیلرز، بینکس اور انشوررز کو نشانہ بناتے تھے، لیکن اب ان کا ہدف اہم سروس فراہم کرنے والے ادارے بن گئے جیسا کہ اسپتال، ٹرانسپورٹ آپریٹرز اور فوڈ کمپنیاں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں