پاکستان کرکٹ ٹیم کی نئی مینجمنٹ کا آغاز مایوس کن رہا۔ کھلاڑی بھاری بھرکم مینجمنٹ کی لاج بھی نہ رکھ سکے۔ گال کے میدان میں بارش نے بھی پاکستان کا ساتھ نہ دیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کی نئی مینجنمنٹ اپنے پہلےہی امتحان میں فیل ہوگئی۔ گال میں پاکستان کی دال نہ گل سکی۔ ہیڈ کوچ وقار یونس، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ مشتاق احمد، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لوڈن بھی کھلاڑیوں کو صحیح ٹریک پر نہ لاسکے۔
بیٹنگ میں خامیوں نے ماضی کی یاد پھرسے تازہ کردی۔ وکٹیں بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کیا کام کیا؟ بیٹسمین ایک ہی غلطی دہراتے رہے اور ڈریسنگ روم میں بیٹھی بھاری بھرکم مینجمنٹ منہ دیکھتی رہی۔ وکٹیں اسپنرز جلد وکٹیں لینے میں ناکام رہے۔ مشتاق احمد نے کیمپ میں کیا گر سکھائے؟؟؟ گرانٹ لوڈن کی گرانٹ بھی ٹیم کے کام نہ آئی۔
فیلڈنگ میں بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ ہیڈ کوچ وقار یونس کا وقار بھی کھلاڑی بلند نہ کرسکے۔ گال کے میدان میں ایک اور ناکامی پاکستان کی تاریخ میں تاریخ بن گئی۔ بارش نے بھی ٹیم کا ساتھ نہ دیا۔۔ اب کولمبو میں قومی ٹیم کاچودہ اگست سے امتحان ہوگا۔