اشتہار

صحافیوں‌ کے تحفظ کے بل پر گورنر سندھ کو اعتراض، توثیق کرنے سے انکار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے جرنلسٹس پروٹیکشن بل 2021 پر اعتراض اٹھا دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کا بل منظور ہونے کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل کے پاس توثیق کے لیے بھیجا گیا تھا، جس پر انہوں نے اعتراض اٹھایا۔

صحافیوں اور میڈیا ورکرز کےتحفظ سےمتعلق بل پر گورنر سندھ نے اعتراض لگا کر بل سندھ اسمبلی کو واپس بھیج دیا۔

- Advertisement -

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اعتراض اٹھایا کہ ’جرنلسٹ پروٹیکشن کمیشن کی فنڈنگ اور اخراجات پر نگرانی کے لئےکمیٹی کیوں نہیں  بنائی گئی، اس بل میں تھرڈ پارٹی کے آڈٹ کی شق کو شامل کیا جائے‘۔

عمران اسماعیل نے اعتراض کیا کہ ’جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے قواعد و ضوابط سے متعلق شقیں آئین سے متصادم ہیں‘۔

گورنر سندھ کے اعتراض کے بعد بل کے مسودے کو دوبارہ سندھ کابینہ میں پیش کیا جائے گا اور اعتراض کو دور کر کے اسے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: صحافیوں اور میڈیا ملازمین کے تحفظ کا بل منظور ‏

گورنر سندھ کےاعتراضات کے بعد صحافیوں کے تحفظ کے قانون پر عمل درآمد رک گیا۔  دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’میڈیا پروٹیکشن بل منظور ہوکر گورنر کے پاس گیا تو انہوں نے اسے مستردکر کے دوبارہ اسمبلی بھیج دیا‘۔

جرنلسٹ پروٹیکشن بل کیا ہے؟

بل کے مسودے کے مطابق میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے دوران مکمل تحفظ دیا جائے گا اور کام میں رکاوٹ ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔

جرنلسٹ پروٹیکشن بل کےتحت صحافی اپنی خبر کے ذرائع بتانے کا پابند نہیں ہو گا، جب کہ ‏صحافیوں کےتحفظ کے لئے کمیشن قائم کیا جائےگا۔صحافیوں کو ہراساں کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے پر سزا ہو گی، صحافیوں پر حملے ‏میں ملوث ملزمان کے کیس پر ترجیحی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں گے۔

صحافی پیشہ وارانہ امور میں رکاوٹ بننے والے عناصر اور ہراساں کرنے کرنے والوں کےخلاف ‏کمیشن میں درخواست دیں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں