کراچی خالد مقبول صدیقی نے ایک مرتبہ پھر مہاجر صوبے سے متعلق کہا کہ صوبہ بنانے کےلیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور صوبے کے معاملے پر سب ساتھ ہیں، جلد صوبہ بنے گا اور آپ کو ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بہادر آباد مرکز سے متصل گراؤنڈ میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھےکہ صوبہ کیسے بنےگا، دو تہائی اکثریت چاہیے، وفاق سے کہا ہے کہ ہم چاہے تعداد میں 7 ہوں لیکن ایک ساتھ ہیں۔
خالد مقبول نے کہا کہ صوبہ بنانے کے آئین کے عمل کو ان 7 اراکین نے چیلنج کیا ہے اور صوبے کا معاملہ قائمہ کمیٹیوں تک پہنچا دیا ہے، جلد صوبہ بنے گا اور آپ کو ملے گا۔
ایم کیو ایم رہنما نے اجلاس میں بتایا کہ تین جولائی ریلی کی حکمت عملی طے ہے، اور کارکنان کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ریلی پہنچنے کی ہدایت جاری کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ہتکھنڈے ہمارے خلاف استعمال ہونے تھے اب دم توڑنے لگے ہیں، جس جماعت کو 92 کا آپریشن ختم نہیں کرسکا سازشیں کیا ختم کریں گی۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ارباب اختیار سمجھ گئے ہیں کہ ایم کیو ایم کے بغیر سسٹم نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ایوانوں میں جو کرنا تھا وہ ہم نے کردیا اور سندھ اسمبلی احتجاج کے بعد جو رویہ سامنے آیا وہ سب نے دیکھا، جن سے انصاف مانگا ہے وہاں سے نہیں ملا تو اللہ سے ضرور ملے گا۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ 140 اے کےلیے پہلے عدالتوں میں گئے اور پھر ایوان میں گئے، جن سے انصاف مانگا ہے وہاں سے نہیں ملا تو اللہ سے ضرور ملے گا۔
خالد مقبول نے کہا کہ تین جولائی کو سندھ حکومت کو پہلا نوٹس دینے جارہے ہیں، اگر ووٹ سے فیصلہ نہ ہوا تو پھر روڈ پر فیصلہ ہوگا۔
کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ پانی، بجلی اور گیس پر احتجاج کا وقت گزر چکا، اب مانگنے اور ایوانوں سے فیصلے لینے کا وقت نہیں، اب اپنا فیصلہ خود کرنا ہے۔