اشتہار

یومِ وفات: ملک رحیم خان کو فلم نگری میں‌ سکّے دار کے نام سے پہچان ملی

اشتہار

حیرت انگیز

3 جولائی 2006ء کو ملک رحیم خان المعروف سکّے دار وفات پاگئے تھے۔ ان کی وجہِ شہرت فلم جبرو تھی جسے برطانوی راج پر ایک رجحان ساز فلم مانا جاتا ہے۔ اس فلم کے مکالمے اور منظر نامہ سکّے دار کا تحریر کردہ تھا۔

ملک رحیم خان 1927ء کو لاہور کے قریب گاؤں نیاز بیگ میں پیدا ہوئے۔ انھوں‌ نے فلم نگری میں کہانی کار اور مکالمہ نویس کے طور پر نام بنایا اور اداکار و نغمہ نگار کے طور پر بھی کام یاب ہوئے۔ ایک فلم میں انھوں‌ نے ہندو بنیے کا کردار نبھا کر ناقدین سے خوب داد پائی۔ رحیم سکّے دار کو مکالموں‌ کی ادائیگی میں کمال حاصل تھا۔ ان کے لکھے ہوئے مکالمے اور فلموں کا اسکرپٹ جان دار ہوتا تھا۔

رحیم سکّے دار چند کتابوں‌ کے مصنّف بھی تھے جو فلم نگری سے وابستہ شخصیات اور ان کے فن پر معلومات کا خزانہ ہیں۔ ان میں مشہور فلمی شاعر تنویر نقوی پر لکھی گئی کتاب بھی شامل ہے۔

- Advertisement -

آج بہت کم لوگ رحیم سکّے دار کے نام اور ان کے کام سے واقف ہیں۔ انھوں نے اردو اور پنجابی زبانوں میں‌ لکھا۔ ان کا پنجابی شاعری پر مشتمل مجموعہ الاپ کے نام سے شایع ہوا تھا۔

رحیم سکّے دار کی فلمیں‌ 60 اور 70 کی دہائی میں‌ خاصی مقبول ہوئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں