اشتہار

ہرن کے پیروں سے بنے قدیم زیورات نے حیرت زدہ کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

زیورات کا شوق خواتین میں زمانہ قدیم سے رہا ہے، اکثر تاریخی مقامات سے کھدائی کے دوران قدیم زیوارت بڑی تعداد میں دریافت ہوئے ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماضی میں بھی خواتین کا زیورات سے کتنا گہرا تعلق رہا ہے۔

ایک ایسی ہی دریافت جرمنی کے ہارز ماؤنٹین کے علاقے سے کھدائی کے دوران ہوئی، جرمنی کے ماہرین آثار قدیمہ نے دنیا کا قدیم ترین زیور دریافت کیا ہے جو کہ 51 ہزار سال پرانا ہے۔

- Advertisement -

دریافت ہونے والے یہ زیورات یہ ایک ہرن کے پیر کی ہڈی پر نقش نگار کی شکل میں ہے اور یہ اس کے پاؤں کے اگلے حصے پر بنایا گیا ہے۔

اس دریافت کے حوالے سے محققین کہتے ہیں کہ ابتدائی دور کے انسانوں جیسی مخلوق نیندرتھلز بھی جمالیاتی ذوق اور فنون لطیفہ کا شوق رکھتے تھے۔

جرمنی کے لوور سیکسونی اسٹیٹ سروس برائے کلچرل ہیریٹیج ہینوور سے تعلق رکھنے والی ٹیم کے مطابق یہ آرٹ ورک ایک چھ انچ لمبے انفرادی لائنز پر ہڈیوں پر کُندہ ہے۔

یہ نقش و نگار نہایت ہی مہارت اور اچھے طریقے سے کندہ کیے گئے تھے اور اس قدیم ترین زیور کو جرمن ماہرین آثار قدیمہ نے ہارز ماؤنٹین کے دامن میں واقع یونی کورن غار کے داخلی حصے کے قریب سے دریافت کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں