جوہانسبرگ: جنوبی افریقا میں ہونے والے فسادات میں ایک ماں کو اُس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب وہ بازار میں اپنی بیٹی کے ساتھ موجود تھی اور مظاہرین نے دکانوں کو آگ لگا دی۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقا میں جاری فسادات ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتے جارہے ہیں، جن میں اب تک سیکڑوں مظاہرین اور عام شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، ہلاک شدگان میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
نلیدی مایونی نامی خاتون اپنی بچی کے ساتھ دربن کے علاقے میں قائم ایک عمارت میں خریداری کے لیے داخل ہوئیں تو مظاہرین نے نچلی منزل پر دکانوں کو نذر آتش کیا۔
دکانوں کو آگ لگنے کے بعد وہاں سے لوگوں نے بھاگ کر جان بچائی جبکہ ایک ماہ اپنی بچی کو بالکونی میں لے کر کھڑی ہوئی تھی۔
ماں نے اپنی بیٹی کو پہلی منزل سے نیچے پھینکا جہاں لوگوں نے اُسے کیچ کیا، خوش قسمتی سے بچی کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔
[WATCH] Toddler rescued from a fire. Looters started a fire after stealing everything from the shops on the ground floor. They then set fire to the building, affecting apartments upstairs. Neighbours caught the little girl 🥺#ShutdownKZN watch @BBCWorld for more pic.twitter.com/LTMTAa7WAz
— Nomsa Maseko (@nomsa_maseko) July 13, 2021
اس سارے منظر کو جنوبی افریقا میں ہنگاموں کی رپورٹنگ کرنے والے بی بی سی کے کیمرہ مین تھوتھوکا زوندی نے اپنے کیمرے میں محفوظ کیا، جس میں ماں کو اپنی بچی کو نیچے پھینکتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس بچی کی عمر دو سال ہے، جسے ماں نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بازوؤں سے پکڑ کر نیچے پھینکا تو اسے نیچے کھڑے لوگوں نے ٹانگوں اور دھڑ سے باآسانی پکڑ لیا۔
This was too painful to watch💔💔 pic.twitter.com/WL964kZUWH
— Katlie_Moo▪️ (@Katlie_Moo) July 13, 2021