پشاور: عید الاضحیٰ میں خیبر پختون خوا کے سیاحتی مقامات سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے سیاحتی مقامات میں سیاحوں کا رش رہا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق عید کے دنوں میں خیبر پختون خوا میں سیاحتی مقامات پر سیاحوں کا رش رہا، اور مختلف شعبہ جات سے وابستہ افراد کو 4 ارب روپے سے زائد آمدن ہوئی۔
محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا کے ترجمان سعد بن اویس نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ عید کی تعطیلات میں ہزارہ ڈویژن کے سیاحتی مقام گلیات میں 2 لاکھ سے زائد گاڑیوں کی انٹری ہوئی اور 10 لاکھ سے زائد گلیات کی پُرفضا مقامات کی سیر سے لطف اندوز ہوئے، جب کہ 5 لاکھ 50 ہزار سے زائد سیاح جنت نظیر وادی سوات کے نظارے دیکھنے گئے۔
کاغان میں 3 لاکھ سے زائد گاڑیوں میں 12 لاکھ سے زائد سیاحوں نے پر فضا مقامات کا رخ کیا۔
سعد نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کے جنوبی علاقوں کے سیاحتی مقامات بھی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں، عید کے دنوں میں شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک کے خوب صورت نظاروں سے ایک لاکھ سے زائد سیاح محظوظ ہوئے۔
سیاحتی مقامات کی سیر سے جہاں سیاح لطف اندوز ہوتے ہیں وہاں پر مقامی افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آتے ہیں، محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا کے مطابق عید کے ایام میں سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کو 4 ارب روپے کی آمدن ہوئی ہے۔
خیبر پختون خوا کے سیاحتی مقامات میں اس وقت بھی لاکھوں کی تعداد سیاح موجود ہیں، سیاحتی مقامات کی سیر کے لیے جانے والے سیاحوں کو ٹریفک کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کالام، سوات کے نئے سیاحتی مقام گبین جبہ، ملم جبہ، ہزارہ ڈویژن کے سیاحتی مقام کاغان، ناران میں ٹریفک کی روانی متاثر رہی، جس کی وجہ سے سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مردان سے تعلق رکھنے والے سید احمد خان اپنے دوستوں کے ساتھ عید کے تیسرے دن کالام سیر وتفریح کے لیے جا رہے تھے، سید احمد نے بتایا کہ جب وہ بحرین پہنچے تو آگے راستہ بند تھا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی تھیں اور انتظامیہ بھی منظر سے غائب تھی۔ کئی فیملیز کو دیکھا جو رش میں پھنسی ہوئی تھیں، لوگ پیدل سفر پر مجبور تھے، سیاحوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیاحتی مقامات میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں تاکہ سیاح اپنی منزل مقصود پر پہنچ کر ان لمحوں کو یادگار بنا سکیں۔