اسلام آباد: حکومت پاکستان نے محرم الحرام میں امن و امان اور مذہبی رواداری کو برقراررکھنے کے لیے اسلام آباد اور لاہور میں رابطہ دفاتر قائم کردیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے امید ظاہر کی کہ محرم الحرام کا مہینہ امن و امان سے گزرے گا۔
انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی چیزوں پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر آنے والی ہر چیز درست نہیں ہوتی، فرقہ واریت اور انتہا پسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام اور عراق کو فرقہ وارنہ طور پر تباہ کیا گیا، جس کی روک تھام کے لیے حکومت نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا اور تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا، محرم الحرام کے حوالے سے تمام مسالک کے علما سے ملاقات اور بات چیت ہوئی ہے، سب نے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ محرم الحرام میں پیغام پاکستان کے ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کیا جائےگا، وزیراعظم کا ویژن واضح ہے کہ آئین و قانون میں دیئےگئے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پیغام پاکستان کا ایک مقصد یہ ہے کہ اپنا مسلک چھوڑو نہیں دوسروں کا مسلک چھیڑو نہیں۔
مزید پڑھیں: مولانا طاہر اشرفی کی مولانا فضل الرحمان کو حلوے اور پیزا کی پیش کش
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جو حالات ہیں قوم کو پہلے سے زیادہ جاگنے کی ضرورت ہے، ہم سب کو جاگنے اور فکر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ہمارا دشمن انتشار پھیلانے کی کوشش کرے تو اُسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، پوری قوم اور ملک افواج پاکستان اور سلامتی اداروں کے شانہ بشانہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’افغانستان کی صورتحال پر ہمارا موقف واضح ہے، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں تاکہ دہشت گردی اور قتل و غارت گری نہ ہو، ہم اس جنگ میں کسی کے ساتھ نہیں اور نہ ہی کسی کی حمایت میں ہیں‘۔
مولانا عبدالخبیر آزاد
قبل ازیں پشاور میں کانفرنس خطاب کرتے ہوئے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبد الخبیر آزاد نے کہا کہ ’ اسلام دشمن قوتیں پاکستان میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں، دنیا بھر کی نظریں پاکستان پر ہیں، دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانےکےلئے اتحاد و اتفاق وقت کی عین ضرورت ہے، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے انتشار پھیلانے والوں کو نکالنا ہوگا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاک فوج نےملک میں قیام امن کےلئےبےمثال قربانیاں دیں، علماو مشائخ قومی یکجہتی کا پیغام ہر فرد تک پہنچائیں، کرونا ایس اوپیز پر عمل کےساتھ ساتھ ویکسین لگانے پر قائل کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کے پیش نظر ملک بھرمیں قومی یکجہتی امن کانفرنسزکا سلسلہ شروع کیا ہے تاکہ بھائی چارے اور مذہبی رواداری کو فروغ مل سکے۔