تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

وسیم اکرم کے خلاف بغاوت میں کون کون شامل تھا؟ نام سامنے آگئے

قومی ٹیم کے سابق بولنگ کوچ مشتاق احمد نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں شرکت کی اور وسیم اکرم کی کپتانی کے خلاف ہونے والی بغاوت سے متعلق بتایا۔

سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد نے تسلیم کیا کہ 1993 میں وسیم اکرم کی کپتانی کے خلاف بغاوت کا ہمارا فیصلہ غلط تھا، اس وقت ہم سمجھتے تھے کہ یہ فیصلہ ٹھیک ہے لیکن اب جب اس بارے میں سوچتے ہیں تو فیصلے کو غلط تصور کرتے ہیں۔

مشتاق احمد نے بتایا کہ اس وقت ہم چھوٹے تھے کچھ لوگوں کی باتوں میں آگئے اور ہمیں استعمال کیا گیا، کس نے استعمال کیا کہ سوال پر انہوں نے کہا کہ میں ان کا نام نہیں لوں گا۔

ان کھلاڑیوں کا نام لینے سے انکار کرتے ہوئے مشتاق احمد نے کہا کہ یہ میرا قصور تھا، کسی کے پیچھے لگانے والے کا قصور نہیں ہوتا بلکہ پیچھے لگنے والا قصور وار ہوتا ہے۔

مشتاق احمد نے وسیم اکرم کے خلاف بغاوت میں شامل کرکٹرز کا نام لیتے ہوئے بتایا کہ ’میں، انضمام الحق، وقار یونس، باسط علی، راشد لطیف شامل تھے اور چھ سے آٹھ کھلاڑی تھے جنہوں نے بغاوت کی۔

مشتاق احمد نے کہا کہ کپتان بننے کے بعد وسیم اکرم کو چاہیے تھا کہ وہ کھلاڑیوں کے درمیان کمیونی کیشن گیپ نہیں آنے دیتے اور ہمیں بھی سمجھنا چاہیے تھا کہ وہ اب کپتان بن گئے ہیں اور ان کا رول بدل گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وسیم اکرم کے رویے سے ہمیں مسئلہ تھا، وہ سختی بہت کرتے تھے لیکن دوست بھی تھے اب ان سے اور اچھی دوستی ہے۔

Comments

- Advertisement -