اشتہار

موڈ میں اچانک تبدیلی کی وجوہات سامنے آگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

انسانوں کے موڈ میں اچانک تبدیلی کو ‘موڈ ڈس آرڈر’ بھی کہا جاتا ہے، اگر آپ شدید غم کا شکار ہوں اور تھوڑی دیر بعد کسی وجہ سے خوش ہوجائیں تو اس پیچیدہ مسئلے کے امکانات ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ مزاج میں اچانک ایسی کیفیت انسانی زندگی پر کوئی بڑا اثر مرتب نہیں کرتی، اسے زیادہ سنجیدہ نہ لیا جائے لیکن اگر کوئی شخص انتہائی خوشی کی حالت سے مستقل اور پے در پے شدید ڈپریشن کی طرف مڑ جاتا ہے تو ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنے اور ادویات کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

موڈ میں تیزی سے تبدیلی کی کچھ وجوہات ذہنی صحت، ہارمونز یا دیگر صحت کے حالات سے متعلق ہوسکتی ہیں۔

- Advertisement -

ذہنی صحت

انسان کی ذہنی صحت موڈ میں اچانک تبدیلی کی اہم وجہ ہوسکتی ہے۔ موڈ ڈس آرڈر کی بھی کئی اقسام ہیں جیسے کہ ‘بائی پولر ڈس آرڈر’ اس میں کسی شخص کے جذبات انتہائی خوشی سے لے کر انتہائی اداسی تک ہو سکتے ہیں۔ اس کیفیت کے شکار افراد میں موڈ کی اچانک تبدیلی سال میں چند ہی بار دیکھی جاتی ہے۔

اسی طرح ‘سائیکلک موڈ ڈس آرڈر’ جو بائی پولر II ڈس آرڈر سے ملتا جلتا ہے ، جس میں کسی شخص کے جذبات اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتے ہیں لیکن 2 قطبی عارضے سے وابستہ افراد سے کم شدید ہوتے ہیں۔

‘میجر ڈپریشن ڈس آرڈر’ میں مریض طویل عرصے تک بہت اداس رہتا ہے، ایم ڈی ڈی کو بعض اوقات کلینیکل ڈپریشن کہا جاتا ہے، اس کیفیت کا بھی علاج موجود ہے۔

‘دائمی ڈپریشن’ اسے مسلسل ڈپریشن ڈس آرڈر (PDD) کہا جاتا ہے ، یہ ڈپریشن کی ایک دائمی شکل ہے جبکہ خلل ڈالنے والا ‘موڈ ڈس آرڈر’ کی تشخیص عام طور پر صرف بچوں میں ہوتی ہے، جس میں بچے میں چڑچڑا پن پیدا ہوتا ہے اور موڈ سوئنگ ہوتا ہے، یہ وہ کیفیات ہیں جو موڈ میں اچانک تبدیلی کی وجہ بنتی ہیں۔

ہارمونل تبدیلیاں بھی اہم وجہ

ہارمونز مزاج میں تبدیلی کا سبب بھی بن سکتے ہیں، ان کا تعلق براہ راست دماغ سے ہوتا ہے، نوجوان لڑکیوں اور خواتین میں جو حاملہ ہیں یا جو انقطاع حیض کے مرحلے تک پہنچ چکی ہیں،وہ جسمانی نشوونما کے اس مرحلے سے جڑی ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے موڈ میں تبدیلی محسوس کرتی ہیں۔

جسمانی صحت

دماغ کے ساتھ ساتھ انسان کی جسمانی صحت بھی اچانک موڈ میں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے، بشمول وہ حالات جو پھیپھڑوں، قلبی نظام اور تھائیرائیڈ گلینڈ کو متاثر کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں