تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

سائنوفارم ویکسین کی افادیت کے حوالے سے تحقیق کے حیران کن نتائج

لیما :‌ نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چینی کمپنی کی تیار کردہ ویکسین سائنو فارم کرونا سے متاثرہ مریضوں کو لقمہ اجل بننے سے بچانے کےلیے انتہائی مؤثر ہے۔

چینی ویکسین سائنو فارم سے متعلق طبی تحقیق جنوبی امریکی ملک پیرو میں سامنے آئی، جو فروری سے جون تک جاری رہی تھی، محققین نے پیرو کے 4 لاکھ ہیلتھ ورکرز کو اس تحقیق میں شامل کیا تھا جن میں سے اکثر پر سائنو فارم ویکسین کا استعمال کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ ویکسین کووڈ (ممکنہ طور پر لمباڈا اور گیما اقسام کے خلاف) کی علامات والی بیماری سے تحفظ کے لیے 50.4 فیصد تک مؤثر ہے جب کہ موت سے بچانے میں 94 فیصد کارآمد ہے۔

محققین نے کہا کہ ویکسین کی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے بوسٹر ڈوز کے بارے میں سوچنا چاہیے، جس طرح کمبوڈیا اور متحدہ عرب امارات میں سائنو فارم کی دو خوراکیں لگوانے والوں کو ایسٹرازینیکا یا فائزر کی ایک خوراک بطور بوسٹر لگوائی گئی۔

پیرو کے محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ سائنوفارم ویکسین کی افادیت ان اقسام کے خلاف کم لگتی ہے مگر یہ عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ معیار کے مطابق قابل قبول ہے کیوں کہ ٹرائلز کے تیسرے مرحلے میں ویکسین کی افادیت 78.1 فیصد تھی۔

پیرو میں کووڈ سے اموات کی شرح دنیا میں آبادی کے تناسب سے سب سے زیادہ قرار دی جاتی ہے جس کی وجہ ماہرین کورونا کی قسم لمباڈا کو قرار دیتے ہیں۔

لمباڈا امریکا اور جنوبی امریکی ممالک میں پھیلنے والی قسم ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ویکسین سے پیدا ہونے والی اینٹی باڈیز کے خلاف مزاحمت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

Comments

- Advertisement -