ہفتہ, مئی 17, 2025
اشتہار

اپنی نوعیت کا انوکھا مقدمہ، قاتل 41 سال بعد حیرت انگیز طور پر گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

کنساس : امریکہ میں تحقیقاتی اداروں نے انتھک محنت اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے خاتون کا قتل کرنے والے شخص کو بالآخر 41 سال بعد حراست میں لے لیا۔

آج سے 41 سال قبل سال‏1979ء میں ایک خاتون کے ساتھ ذیادتی اور قتل میں ملوث ملزم ڈی این اے ڈیٹابیس کی مدد سے بالآخر پکڑا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کنساس میں ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر  الزام ہے کہ اس نے 1979ء میں کولوراڈو میں ایک خاتون کو ذیادتی کے بعد قتل کیا ہے۔

64سالہ ملزم جیمز ہرمن ڈائی کو مقتولہ خاتون جوایولن کیڈے کے قتل پر گرفتار کیا گیا ہے جنہیں نومبر1979ء میں ریپ کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں یہ تک کہہ دیا ہے کہ وہ مقتولہ خاتون کو جانتے تک نہیں اور نہ ہی اس قتل میں ان ہاتھ ملوث ہے۔

اطلاعات کے مطابق وقوعہ کے وقت خاتون کی عمر 29 سال تھی اور وہ ایک مقامی کالج میں رات کے اوقات میں کام کرتی تھیں انہیں آخری بار 26 نومبر 1979ء کی رات 10 بجے چند طلبہ نے کیمپس کی پارکنگ میں دیکھا گیا تھا۔

گھر نہ پہنچنے پر اگلے روز ان کے شوہر نے گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دی، اسی روز شام ساڑھے 5 بجے خاتون کے دفتری ساتھیوں کو ان کی گاڑی ملی جس کے پچھلے حصے میں ان کی لاش پڑی تھی۔ خاتون کو اوور کوٹ کے بیلٹ سے گلا گھونٹ کر مارا گیا تھا۔

اس وقت کے حکام نے شواہد جمع کیے اور معاملے پر کچھ پیشرفت بھی ہوئی لیکن کبھی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ گزشتہ سال ایک نجی سراغ رساں نے مطالبہ کیا کہ اس کے ڈی این اے شواہد جمع کئے جائیں اور اسے کمبائنڈ ڈی این اے انڈیکس سسٹم سے ملایا جائے۔

یہ ایک ایسا ڈیٹا بیس ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہزاروں ڈی این اے پروفائلز چیک کرنے کی اجازت دیتا ہے، ڈی این اے نمونے مقتولہ کے کوٹ کی آستین اور ان کے ناخنوں سے حاصل کیے گئے۔

نجی سراغ رساں نے یہ بھی پتہ چلایا کہ جیمز ڈائی ایک طالب علم کی حیثیت سے 1979ء میں کالج میں داخل بھی ہوئے تھے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد 22 مارچ کو چند پولیس اہلکاروں نے جیمز کو گرفتار کیا ملزم نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ مذکورہ خاتون کو نہیں جانتا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں