اشتہار

سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس، افغان مندوب نے اہم مطالبہ کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: افغانستان کی صورت حال پر بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغان مندوب نے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کی صورتحال پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت بھارت نے کی۔

اس موقع پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے کہا کہ افغانستان میں فریقین سے اپیل ہے کہ وہ تحمل سےکام لیں، خوشی ہےکہ طالبان اقوام متحدہ اداروں کیساتھ احترام سے پیش آئے۔

- Advertisement -

اجلاس میں موجود افغان مندوب نے بتایا کہ کابل کی صورتحال تشویشناک ہے، طالبان افغانستان میں اپنےوعدےپورے نہیں کررہے،لاکھوں افغان شہریوں کوایک نامعلوم مستقبل کاسامناہے۔

افغان مندوب کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کیلئےعبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ ہے، ہم اسلامی امارت کےقیام کوقبول نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے تقریبا تین ہزار غیر ملکی ملازمین تاحال کابل میں موجود ہیں، کرونا وبا کے باعث یہ تعداد نصف کردی گئی تھی۔

اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا تھا کہ ابھی تک عملے کے کسی بھر رکن کو افغانستان سے نکلنے کی کوئی دھمکی نہیں دی گئی ہے۔

افغانستان کی صورتحال پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں شہریوں کیخلاف حملےبندہونے چاہئیں،امریکیوں کونشانہ بنانےوالےکسی بھی عمل کاجواب دینگے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کابل کا چارج سنبھال لیا

امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ طالبان پرزور دیتے ہیں کہ شہریوں کی حفاظت کریں، یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان دہشت گرد اڈے میں تبدیل نہ ہو۔

برطانوی مندوب کا کہنا تھا کہ ج وکچھ افغانستان میں ہورہا ہےوہ بہت بڑاالمیہ ہے، طالبان اقلیتوں کےتحفظ کیلئےذمہ داریاں پوری کریں۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کابل پر طالبان کے کنٹرول کے چوبیس گھنٹوں بعد ہورہا ہے، اجلاس ناروے اور ایسٹونیا کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں