اشتہار

طالبان کے اہم رہنما کون؟

اشتہار

حیرت انگیز

کابل پر سرعت کے ساتھ قبضے کرنے والے طالبان نے عالمی مبصرین کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا ہے، ساتھ ہی یہ سوال بھی زیر گردش ہے کہ طالبان تنظیم کا اہم رہنما کون ہے جو آگے چل کر قیادت سنبھال سکتا ہے؟

طالبان نے بیس سال بعد افغانستان پر دوبارہ قبضہ کرلیا، طالبان کے حملے کی پہلی خبر چار مئی کو آئی تھی اور پندرہ اگست کی شام انہوں نے مکمل طور پر افغانستان پر قبضہ کرلیا،طالبان تنظیم کا اہم رہنما کون ہے جو آگے چل کر تنظیم کی قیادت سنبھال سکتا ہے؟

ملا ہیبت اللہ اخونزادہ

- Advertisement -

اس وقت طالبان یا امارت اسلامی افغانستان کے امیر یا سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ ہیں، ہیبت اللہ کی عمر پینتالیس سے پچاس سال کے درمیان ہے اور وہ قندھار کے علاقے پنجوائی میں پیدا ہوئے تھے، ان کا تعلق نور زئی قبیلے سے ہے۔

ہیبت اللہ اخونزادہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے طالبان کی سمت و رفتار کو تبدیل کیا اور اس تنظیم کو اِس کی موجودہ حالت میں لانے میں ان کا بڑا کردار ہے۔

ملا عبدالغنی برادر

ملا عبدالغنی برادر امارت اسلامی افغانستان کے نائب امیر ہیں اور ان کے پاس طالبان کے قطر میں قائم سیاسی دفتر کے انچارج کا عہدہ بھی ہے۔

ملا عبدالغنی برادر، ملا برادر کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، ملا برادر کا تعلق پوپلزئی قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ملا برادر طالبان دور میں ہرات صوبے کے گورنر اور طالبان کی فوج کے سربراہ رہے ہیں۔

سراج الدین حقانی

افغان طالبان کے دوسرے نائب امیر سراج الدین حقانی ہیں اور یہ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی کے بیٹے ہیں، حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی کا تعلق افغانستان کے صوبہ پکتیکا سے ہے۔

مولوی محمد یعقوب

مولوی محمد یعقوب افغان طالبان کے نائب امیر بھی ہیں جب کہ انھیں اس سال مئی کے مہینے میں سکیورٹی چیف کا اضافی عہدہ بھی دیا گیا ہے، ان کی تعیناتی پہلے افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ نے کی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں