اشتہار

لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق طالبان کے بیان پر یونیسیف کا ردِ عمل

اشتہار

حیرت انگیز

جنیوا: یونیسیف نے لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے طالبان کے بیان کو امید افزا قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی چلڈرن ایجنسی (UNICEF) کے افغانستان میں فیلڈ آپریشن کے سربراہ مصطفیٰ بن مسعود نے اقتدار اپنے قبضے میں کرنے والے طالبان کے ساتھ کام کرنے کے بارے میں محتاط امید کا اظہار کیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق یونیسیف تاحال افغانستان کے اکثر علاقوں میں امداد پہنچا رہی ہے، اور قندھار، ہرات اور جلال آباد جیسے شہروں میں یونیسیف کی جانب سے طالبان نمائندوں کے ساتھ ابتدائی ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں۔

- Advertisement -

مصطفیٰ بن مسعود نے اقوام متحدہ کی ایک بریفنگ سیشن میں بتایا کہ ہمارے درمیان بات چیت جاری ہے، اور ہم ان بات چیت کی بنیاد پر کافی پُر امید ہیں، اس وقت ہمارے 13 فیلڈ آفسز میں سے 11 آپریشنل ہیں، اور ہمیں ان آفسز میں طالبان کی جانب سے ایک بھی مسئلہ درپیش نہیں۔

طالبان کا خواتین کو یونیورسٹی تک تعلیم کی اجازت دینے کا اعلان

یاد رہے کہ 1996 اور 2001 کے دوران افغانستان پر حکمرانی کے دوران طالبان کی جانب سے خواتین کے کام کرنے پر پابندی تھی، لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت نہیں تھی، خواتین کو چہرہ ڈھانپنے کا سختی سے حکم تھا، اور گھر سے نکلتے وقت مرد کا ساتھ ہونا ضروری تھا۔

طالبان کے کابل میں خواتین کا پہلا مظاہرہ (ویڈیو وائرل)

تاہم، اب جب طالبان کابل واپس آئے تو معلوم ہو رہا ہے کہ ان کی سوچ میں بھی واضح تبدیلی آ چکی ہے، خواتین کو بھی کام کرنے کی آزادی دی جا رہی ہے، خواتین اینکر اور رپورٹرز بھی اسکرین پر آ چکی ہیں، افغانستان کے بڑے ٹی وی چینلز میں شمار ہونے والے طلوع نیوز پر خاتون اینکر نے پروگرام کیا، طالبان کی میڈیا ٹیم کے نمائندے کا انٹرویو بھی خاتون نے کیا۔

طلوع نیوز کی جانب سے خاتون اینکر کے انٹرویو کی فوٹیج اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں، طلوع نے خاتون رپورٹر کی کابل سے کوریج کو بھی سراہا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں