اتوار, فروری 2, 2025
اشتہار

طالبان نے واضح کیا تھا طاقت میں آئیں گے تو اتحادی حکومت بنائیں گے: پاکستانی سفیر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور خان نے کہا ہے کہ طالبان نے واضح کیا تھا کہ وہ طاقت میں آئیں گے تو اتحادی حکومت بنائیں گے، انھوں نے کہا کہ افغانستان میں پاور شیئرنگ کے ساتھ ہی نظام کو چلایا جا سکتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں افغانستان سے براہ راست تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے منصور خان نے کہا افغانستان میں تمام معاملات کو سیاسی مفاہمت ہی سے آگے لے جانا ہوگا، افغان طالبان سیاسی مفاہمت پر عمل نہیں کریں گے، تو شاید امن کے قیام میں پھر رکاوٹیں پیدا ہوں۔

پاکستانی سفیر کا کہنا تھا بھارت نے افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کی مخالفت کی، روس اور چین چاہتے ہیں کہ افغانستان میں دیرپا امن کا قیام ہو، اب بھارت کے افغانستان میں مفاد ختم ہو گئے ہیں اس لیے وہ پریشان ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ نئی حکومت کو عوام کی حمایت حاصل نہ ہوئی تو بدامنی ہوگی، افغانستان میں اس موقع پر اتحادی حکومت کا قیام ناگزیر ہے۔

منصور خان نے کہا افغانستان میں کچھ ناخوش گوار واقعات ہو رہے ہیں، تاہم عمومی صورت حال بہتر ہے، واقعات اس لیے ہو رہے ہیں کہ لوگوں کو آئندہ نظام کی تشکیل کا پتا نہیں، افغانستان میں ابھی کسی باضابطہ حکومت یا اتھارٹی کی تشکیل نہیں ہوئی، امریکا کا افغانستان سے انخلا بھی واضح طور پر نہیں ہو سکا۔

سفیر نے کہا افغانستان کو اب جو چیلنج درپیش ہے وہ یہ ہے کہ تمام افغان قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے، پاکستانی قیادت کا واضح مؤقف ہے کہ تمام سیاسی قوتیں متحد ہوں، اور ایک مستحکم حکومت کا قیام عمل میں آئے، پاکستان چاہتا ہے تمام افغان دھڑے ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوں، صرف پاکستان ہی نہیں، تمام ممالک کا اتفاق ہے کہ امن کے لیے سیاسی مفاہمت کی جائے۔

انھوں نے بتایا پاکستان نے افغانستان میں تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ رابطے رکھے، اسلام آباد آئے سیاسی وفد سے بھی پاکستان کے رابطے رہے، احمد شاہ مسعود کے صاحب زادے سے بھی پاکستان کے رابطے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں موجود پاکستانیوں کی واپسی کے لیے پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے متحرک کردار کیا گیا، ایک فلائٹ کے ذریعے متعدد پاکستانی واپس آ چکے ہیں، آج بھی ایک فلائٹ گئی ہے، کل 2 مزید جائیں گی، بسوں کے ذریعے بھی کئی لوگ پاکستان آ رہے ہیں، پاکستانی سفیر نے بتایا کہ نہ صرف پاکستانی شہریوں بلکہ افغان اور غیر ملکیوں کو بھی کابل سے نکالنے میں مدد فراہم کی۔

سفیر کے مطابق پاکستانی سفارت خانے نے 4 ہزار ویزے جاری کیے ہیں، 600 ویزے افغانستان میں کام کرنے والے صحافیوں کو دیے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ہم نے افغان شہریوں کے لیے ویزا پالیسی میں گزشتہ سال تبدیلی کی تھی، اب ویزے کے لیے لوگ آ رہے ہیں لیکن بہت زیادہ تعداد میں نہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں