اشتہار

پیدائش کے بعد بچی تبدیل، 19 سال بعد ٹیسٹ کی رپورٹ‌ میں انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

میڈریڈ: اسپین کے ایک اسپتال نے لڑکی کو پیدائش کے بعد حقیقی والدین کے حوالے کرنے کے بجائے غلط جوڑے کو دیا، جس کا انکشاف 19 سال بعد ہوا۔

فرانسیسی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپین کے شہر بلباؤ میں واقع اسپتال میں 2002 کو ایک لڑکی کی پیدائش ہوئی، جسے اسپتال انتظامیہ نے دوسرے جوڑے کے حوالے کردیا تھا۔

مذکورہ خاتون نے اپنے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد اسپتال انتظامیہ کے خلاف 25 لاکھ یورو ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔

- Advertisement -

درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ’پیدائش کے بعد مجھے حقیقی والدین کے بجائے ایک جوڑے کو حوالے کردیا گیا تھا، مجھے جب اس بات کا احساس ہوا تو ڈی این اے کروایا‘۔

مزید پڑھیں: ہوا میں موجود ڈی این اے کو کیسے ڈھونڈا جاسکتا ہے؟ سائنسدانوں نے بتا دیا

مقامی انتظامیہ نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے اسے انسانی غلطی قرار دیا۔ اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ اُس روز اسپتال میں دو بچیوں کی پیدائش ہوئی، عملے میں غلطی کرتے ہوئے دونوں بچیوں کو غلط والدین کے حوالے کردیا تھا۔

انتظامیہ کے مطابق پیدائش کے بعد دونوں بچیوں کو نرسری میں مشین پر رکھا گیا تھا، اسی وجہ سے یہ غلطی سرزد ہوئی۔ لڑکی کی جانب سے دائر ہونے والے کیس پر وزارتِ صحت اور مقامی حکومت نے بھی نوٹس لیا۔

وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ ’19 سال بعد غلطی کی تصدیق اور قصور واروں کی نشاندہی کرنا بہت مشکل ہے، اب ایسی غلطی نہیں ہوتی اور امید کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ پیش آئے گا‘۔

وزارتِ صحت کے مطابق لڑکی کی دادی نے پہلی شکایت درج کرائی، جس میں انہوں نے نگراں والد پر بچے کے نان نفقہ نہ دینے کا تذکرہ کیا اور ڈی این اے کروانے کی استدعا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کتے کے اصل مالک کا فیصلہ ڈی این اے ٹیسٹ نے کر دیا

درخواست کی منظوری کے بعد لڑکی، نگراں (والد ، والدہ) کے نمونے لیے گئے، جس میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ لڑکی کا جین مرد اور عورت سے نہیں مل رہا۔ محکمہ صحت نے لڑکی کے اصل والدین کو تلاش کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں