لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں بھی کشمیری نوجوان رہنما برہانی وانی کا ذکر ہونے لگا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بحث ہوئی، جس میں متعدد برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس بحث کا آغاز آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ آن کشمیر کی چیئر پرسن نے کیا تھا، ڈیبی ابراہمز نے پارلیمنٹ میں برہان وانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہزاروں کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
لیبر پارٹی کی سیاست دان ڈیبی ابراہمز کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا بے جا استعمال کر رہی ہے، مودی کو اقوام متحدہ میں خطاب کے موقع پر چیلنج کرنا ہوگا۔
MPs are now holding a #BackbenchBusiness debate on a motion on Human rights in Kashmir.
This was put forward by @Debbie_abrahams and @YasminQureshiMP.
Follow proceedings from the Chamber live at Parliament TV 📺 https://t.co/YzHqpInyVm pic.twitter.com/uz9Sse4bkf
— Backbench Business Committee (@CommonsBBCom) September 23, 2021
بحث کے دوران برطانوی پارلیمنٹ میں سید علی گیلانی کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا، رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سید علی گیلانی نے اپنی زندگی جدوجہدِ آزادی پر قربان کر دی۔
واضح رہے کہ 8 جولائی 2016 وہ سیاہ ترین دن تھا، جب مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو نئی جلا بخشنے والے برہان وانی کو قابض فورسز نے شہید کر دیا، برہان مظفر وانی ایک ہونہار طالب علم تھے، بھارتی فورسز کے مظالم نے 15 سال کی عمر میں انھیں ہتھیار اٹھانے پر مجبور کر دیا تھا۔
وانی نے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی، اور بھارتی مظالم کا پردہ چاک کیا، ان کی شہادت نے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی۔