بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

سانحہ مہران ٹاؤن : 4 افسران کی مجرمانہ غفلت، چالان میں اہم انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سانحہ مہران ٹاؤن کیس میں پولیس نے چالان جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جمع کرادیا، چالان میں غفلت برتنے کے مرتکب چار اداروں کے افسران کو بطور ملزمان نامزد کیا گیا ہے ۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جن اداروں کے افسران کو مقدمے میں شامل کیا گیا ہے ان میں محکمہ لیب، ایس بی سی اے ،کے ڈی اے اور سول ڈیفنس شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق محکمہ لیبر کے افسر محمد علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے عبدالسمیع، کے ڈی اے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ عرفان حسین اور ڈپٹی کنٹرولر سول ڈیفنس شہاب الدین چالان میں ملزم قرار دیئے گئے ہیں۔

تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش افسران کی مجرمانہ غفلت سامنے آئی ہے، مقدمہ میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 119 شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین سمیت 64 گواہوں کے نام چالان میں شامل کیے گئے ہیں چالان کے مطابق
ڈی وی آر اور دیگر فرانزک رپورٹس تا حال موصول نہیں ہوئی ہیں۔

پولیس نے سانحے میں شارٹ سرکٹ کو خارج از امکان قرار دے دیا، چالان میں بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے کے مقام پر آگ کو شدت دینے والی صمد بونڈ سمیت دیگر اشیا موجود تھیں۔

چالان کے مطابق عینی شاہد نے جائے وقوعہ پر10بج کر6منٹ پر دھواں دیکھا، بجلی نہیں تھی اور جنریٹر چل رہا تھا، آگ لگنے کی جگہ پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرا بھی موجونہیں تھا۔

مزید پڑھیں : سانحہ مہران ٹاؤن کیس، فیکٹری سپروائزر ظفر اور ریحان گرفتار

واضح رہے کراچی کے علاقے مہران ٹاؤن میں چمڑا رنگنے کی فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی جس میں فیکٹری کے 16 ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔

بعد ازاں پولیس نےواقعہ کا مقدمہ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درج کر کے فیکٹری کے چوکیدار، منیجر اور سپر وائزر کو حراست میں لے لیا تھا۔

 

اہم ترین

فاروق سمیع
فاروق سمیع
تحقیقاتی صحافت پریقین رکھنے والے فاروق سمیع اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں، دہشت گردی، سیاست اورعدالتوں سے منسلک خبروں پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔

مزید خبریں