تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کوچنگ سینٹر میں‌ طالبات سے جنسی زیادتی، معاملہ مزید گھمبیر

ملتان: پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں قائم نجی اکیڈمی (کوچنگ سینٹر) کے جنسی اسکینڈل کیس میں پولیس کو مزید 20 ویڈیوز حاصل ہوگئیں جبکہ نامزد ملزم نے  گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت حاصل کرلی اور ایک اور ملزم بیرونِ ملک فرار ہوگیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نجی اکیڈمی جنسی اسکینڈل کیس میں نامزد ملزم مجاہد حسین نے ملتان ہائی کورٹ سے 8 اکتوبر تک ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی۔

پولیس حکام کے مطابق کیس کا دوسرا حبیب نامی ملزم کی گرفتاری کے لیے جب گھر پہنچے تو معلوم ہوا کہ وہ ملک سے فرار ہوگیا۔

پولیس نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مقدمے میں نامزد تیسرے ملزم اسامہ کو جلدگرفتارکر لیا جائے گا۔ تفتیشی افسر نے انکشاف کیا کہ اکیڈمی میں زیادتی کے متعدد واقعات ہوئے جن میں سے 20 کی ویڈیوز حاصل کرلی ہیں۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ڈیرہ غازی خان میں قائم نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات کے ساتھ مبینہ زیادتی کے کیس کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مجاہد حسین نامی شخص کو گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس نے جب واقعے سے متعلق تفتیش شروع کیں تو طالبات کے علاوہ دیگر خواتین اور ٹیچرز کے ساتھ بھی زیادتی کی ویڈیوز سامنے آئیں۔

پولیس حکام نے بتایا تھا کہ گرفتار ملزم کے ساتھی طالبات کو مختلف بہانوں سے اکیڈمی میں لاتے اور وہاں انہیں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بلیک میل کرتے تھے۔ ضلعی پولیس افسر فیصل رانا کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث تین ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے، گرفتار ملزم جاوید اکیڈمی 2012 سے چلا رہا ہے۔

ڈی پی او عمر سعید ملک نے بتایا کہ اکیڈمی تین منزلہ ہے، جن میں سے گراؤنڈ فلور کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، دوسرے پورشن پر کلاسز ہوتی تھیں جبکہ تھرڈ پورشن پر ہاسٹل بنایا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا کے دنوں میں اکیڈمی بند کردی گئی تھی، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم جاوید فرار ہوگیا تھا، بعدازاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اسے گرفتار کرلیا گیا۔

ڈی پی او عمر سعید ملک کا کہنا تھا کہ اکیڈمی میں طالبات کی ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، ملزم ویڈیوز کے ذریعے لڑکیوں کو بلیک میل کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے، نیٹ ورک میں شامل ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -