بغداد: عراقی فورسز نے داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کے نائب سمیع جاسم کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا کہنا ہے کہ عراقی سیکیورٹی فورسز نے داعش کے مسلح گروپ کے ایک سینئر رکن کو گرفتار کر لیا ہے۔
الکاظمی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ سمیع جاسم کو، جو مسلح گروہ کے مالی معاملات کا انچارج اور مارے گئے رہنما ابوبکر البغدادی کا نائب تھا، ملک سے باہر گرفتار کیا گیا۔
پیر کو انھوں نے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ جب ہمارے سیکیورٹی فورسز کے ہیروز انتخابات کو محفوظ بنانے پر توجہ دے رہے تھے تو دوسری طرف ان کے انٹیلیجنس سروسز کے ساتھی سمیع جاسم کو پکڑنے کے لیے ایک پیچیدہ بیرونی آپریشن کر رہے تھے۔
الکاظمی نے اسے عراقی افواج کی جانب سے اب تک کی جانے والی کراس بارڈر انٹیلیجنس کارروائیوں میں سے ایک اہم کارروائی کہا۔ جاسم کی گرفتاری کو بغداد کے لیے ایک اہم پیش رفت بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
While our ISF heroes focused on securing the elections, their INIS colleagues were conducting a complex external operation to capture Sami Jasim, who was in charge of Daesh finance, and a deputy of Abu Bakr Al-Baghdadi.
Long live Iraq, and our brave heroes.— Mustafa Al-Kadhimi مصطفى الكاظمي (@MAKadhimi) October 11, 2021
الجزیرہ کے مطابق عراقی حکومت اسے ایک بڑی کامیابی سمجھتی ہے، کیوں کہ جاسم عراق اور شام میں بہت ساری کارروائیوں کا ذمہ دار تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاسم کی گرفتاری چند دن قبل عمل میں لائی گئی، تاہم جاسم کو کہاں گرفتار کیا گیا، اسے تاحال ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اس سے قبل داعش کے کئی دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر انعام کی پیش کش کی تھی، ان میں جاسم بھی شامل تھا۔ 2015 میں، امریکی محکمہ خزانہ نے جاسم کو گروہ کو مالی مدد یا دیگر خدمات فراہم کرنے کے لیے بھی نامزد کیا تھا۔
یاد رہے کہ داعش کا سابق سربراہ ابوبکر بغدادی 2019 میں شام میں امریکی حملے میں مارا گیا تھا۔