تازہ ترین

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

انفلوئنسر نے لائیو اسٹریم کے دوران خودکشی کرلی

بیجنگ: چین مین ویڈیو فنکارہ اور انفلوئنسر نے شائقین کے اکسانے پر لائیو اسٹریم میں کیڑے مار دوا پی لی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 25 سالہ خوبرو ژیاؤ ماؤ ماؤ ژی پہلے ہی شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور چند روز قبل وہ چینی سوشل میڈیا ایپ ’ڈویپن‘ پر موجود تھیں، براہ راست نشریات کے دوران انہوں نے نے کہا کہ مداح جانتے ہیں کہ وہ شدید ڈپریشن کی وجہ سے اسپتال میں بھی زیر علاج رہیں۔

تاہم ان کے قریبی دوست نےبتایا کہ کسی نے انہیں کیڑے مار دوا پینے پر اکسایا جس کے بعد ان کی طبعیت بگڑ گئی ۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

چینی انفلوئنسر کی موت کے بعد ویڈیو اور اسکرین شاٹس تیزی سے وائرل ہونے لگے، بعض مقامات پر شائقین کہتے ہیں کہ ’اسے (کیرے مار دوا) کو جلدی پیو۔‘ جبکہ کچھ لوگوں نے وہاں سے پولیس اور امدادی کارکنوں کو مدد کے لیے فون بھی کیا۔

لو ژیاؤ کے قریبی دوست نے بتایا کہ وہ خودکشی نہیں کرنا چاہتی تھیں بلکہ کیڑے مار دوا اپنے ساتھ ویڈیو میں رکھ کر صرف اپنے پرانے دوست کی توجہ چاہتی تھیں جو کچھ عرصہ قبل ان سے ناراض ہوگیا تھا۔

قریبی دوست کے مطابق تاہم خاتون کے اہلخانہ نے لائیو اسٹریم میں موجود ان تمام افراد پر مقدمے کا فیصلہ کیا ہے جن کے اکسانے پر خاتون نے زہر پی کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق انفلوئنسر کے اہلخانہ کی جانب سے لائیو اسٹریم کے پیغامات کو جان بوجھ کر خودکشی کی ترغیب کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے، دوسری جانب لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ چینی آن لائن پلیٹ فارم خودکشیوں کی روک تھام میں بھی ناکام ہوگیا۔

یاد رہے اپنی ذہانت اور خوبصورتی کی وجہ سے وہ بہت مقبول ہوئیں تاہم صرف 38 ویڈیوز کی بنا پر ان کے مداحوں کی تعداد سات لاکھ کے قریب پہنچ چکی تھی۔

Comments

- Advertisement -