سماجی رابطوں کی مقبول ترین ایپ فیس بک نے نام تبدیل کرتے ہی ایک اہم سہولت کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق فیس بک حکام نے گزشتہ روز ایک فیچر کے متنازع ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اسے ختم کرنے کا اعلان کیا۔
میٹا (فیس بک) حکام نے بتایا کہ چہرے کی شناخت کے متنازع فیچر کو معاشرے میں پائے جانے والے خدشات کے پیش نظر ختم کیا جارہا ہے۔ ساتھ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایک ارب صارفین کے چہرے کی شناختوں کو بھی سسٹم سے ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ اس فیچر کو ختم کرنے کا ارادہ حال ہی میں انتہائی حساس دستاویز لیک ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔
میٹا آرٹیفشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) ادارے کے نائب صدر جی روم نے بتایا کہ اس فیچر کو مستقبل میں صرف مخصوص فیس بک کی پروڈکٹس کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: فیس بک “میٹا” کے حریف نے مقابلے کا فیصلہ کرلیا
یہ بھی پڑھیں: میٹاورس کیا ہے؟ کیا یہ انٹرنیٹ کا مستقبل ہوگی؟
انہوں نے بتایا کہ ’کمپنی پر بائیو میٹرک ڈیٹا لیک ہونے کے کیس کیا گیا، جس کا فیصلہ رواں سال آیا اور پھر اکتوبر میں میں کمپنی نے 650 ملین ڈالرز کی ادئیاگی کی‘۔
چہرے کی شناخت کا فیچر کیا تھا؟
فیس کی کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے فیچر کے بعد جب صارف کسی شخص کی تصویر شیئر کرتے تھے تو سسٹم انہیں خود بہ خود ٹیگ کردیتا تھا۔
یاد رہے کہ صارفین کی سیکیورٹی کے لیے فیس بک نے چہرے کی شناخت کا فیچر 2019 میں متعارف کرایا تھا، جس پر دنیا بھر سے فیس بک کو شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔