تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

کراچی: لیاری میں رہائشی عمارت ایک جانب جھک گئی، علاقہ مکین خوفزدہ

کراچی: کراچی کے قدیم علاقے لیاری میں رہائشی عمارت جھک گئی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے قبل بلڈنگ کو خالی کرالیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقےلیاری میں یعقوب شیراروڈ گلی نمبر سات میں رہا ئشی عمارت ایک طرف جھک گئی جبکہ قریبی بلڈنگ کے رہائشی خوفزدہ ہوکرباہر نکل آئے، عمارت کو فوری طور پر ناقابل رہائش قرار دیکر خالی کرالیا گیا ہے اس کے علاوہ قریبی بلڈنگ کے رہائشی خوفزدہ ہوکرباہرنکل آئے۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے اطراف کی گلیاں سیل کردیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فوری طور پر عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے اور ایس بی سی اے حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے، عمارت رہنے کے قابل نہیں ہے اس بات کا قوی امکان ہے کہ ایس بی سی اے حکام کے معائنے کے بعد عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔

حفاظتی انتظامات کے پیش نظر انتظامیہ نے اطراف کی چھ مکانات کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت کی بنیادیں ہی کمزور ہیں اور یہ تعمیرکےوقت سےہی ٹیڑھی ہے۔

علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا کہ جب عمارت کی تعمیر جاری تھی تو اس وقت بھی احتجاج کیا گیا تھا تو بلڈر نےکہا کہ 2منزل بنارہےہیں بعد میں 6منزلہ عمارت تعمیرکردی۔

کئی گھنٹےگزرجانےکےباوجودایس بی سی اےٹیم عمارت کامعائنہ کرنےکاپہنچی، حکام کا کہنا ہے کہ عمارت کی تعمیرمیں ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا۔

گذشتہ سال جون میں بھی لیاری کھڈا مارکیٹ گلی نمبر 3 میں واقع 2مخدوش رہائشی عمارتیں منہدم ہوگئیں تھیں، جس کے ملبے تلے دب کر بچہ اور خاتون جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق زمین بوس ہونے والی ایک 6 منزلہ اور دوسری 3 منزلہ رہائشی عمارت تھی، گرنے والی بلڈنگ کو ایس بی سی اے کے افسران مخدوش قرار دے چکے تھے، اسکے باوجود بلڈنگ مکمل طور پر خالی نہیں کی گئی تھی۔

Comments

- Advertisement -