اشتہار

وفاقی وزیر کی سابق سربراہ فافن کے الزامات پر کارروائی کی ہدایت

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے فافن کے سابق سربراہ کے الزامات پر ایف آئی اے کو تحقیقات اور کارروائی کی ہدایت کردی۔

وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ فافن کے سابق سربراہ سرور باری نے مقامی ہوٹل میں حکومت مخالف کانفرنس کی‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’فنڈنگ اور  ورکنگ کو لے کر سنگین الزامات عائد کئے ہیں، جس پر میں نے اکنامک افیئرز ڈویژن اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو  الزامات کی تحقیقات کر کے کارروائی کی ہدایت کردی۔

- Advertisement -

اس سے قبل  فافن کے سابق سیکریٹری جنرل سرور باری نے نجی ہوٹل میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کی حمایت کی اور ٹرسٹ فار ڈیمو کریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے) کے کردار پر سوالات اٹھائے۔

انھوں نے کہا فافن کا نام استعمال کر کے مرضی کی رپورٹیں بنائی جاتی رہیں، 2013 کے انتخابات میں بہت گڑ بڑ ہوئی جس کی نشان دہی پر چودہ مقدمات درج کیے گئے، اور جس کے خلاف مقدمہ درج ہوا وہ نجم سیٹھی سے معافی مانگ آیا۔ سرور باری نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انسانی عمل دخل تو محدود ہوجائے گامگر اس کی نگرانی اور مشاہدہ ایک بہت بڑا معاملہ ہے۔

انھوں نے کہا ڈسکہ کا ضمنی الیکشن بدنام زمانہ تھا جس میں ہر حد پار کی گئی، فافن کی تنظیموں کو فنڈنگ ٹی ڈی ای اے کے ذریعے ہوتی ہے، ٹی ڈی ای اے نے الیکشن کمیشن افسران اور ان کی فیملی کے سفری اخراجات برداشت کیے، اس نے یہ اپنے بورڈ کی اجازت کے بغیر کیا، اس لیے مشاہدہ کاروں پر بھی مشاہدہ کار ہونے چاہیے۔

سابق سیکریٹری نے کہا ٹی ڈی ای اے نے 2013 الیکشن کے فارم 14 الیکشن کمیشن سے لے کر بھرے، جہاں سے مشاہدہ کاروں کو فارم 14 نہیں ملے اس حلقے کا تجزیہ نہیں کرنا چاہیے تھا، سال 2013 کے انتخابات میں بہت گڑبڑ ہوئی تھی، کئی فارم 14 سادہ کاغذ پر تھے اور کئی پر گنتی ہی غلط تھی، ایاز صادق کے حلقے میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آؤٹ سو فی صد سے زیادہ تھا، فافن کے رہنما نے نشان دہی کی تو ان کے خلاف 14 مقدمات درج کیے گئے، جس کے خلاف مقدمہ درج ہوا وہ چپکے سے نجم سیٹھی سے معافی مانگ آیا، یہ ٹی ڈی ای اے کا کردار ہے۔

انھوں نے کہا دھاندلی جوڈیشل کمیشن نے ٹی ڈی ای اے کی متوازی گنتی کی بنیاد پر رپورٹ دی تھی، فافن کو ٹی ڈی ای اے سے الگ ہونا پڑے گا، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مشاہدہ کرنا ہمارا پہلا کام ہوگا، لوگوں کی ووٹ دینے کی آزادی کا بھی مشاہدہ کریں گے، دنیا میں صرف 23 ممالک میں ہی ووٹر اپنی مرضی سے ووٹ ڈال سکتا ہے، برطانیہ، جرمنی، امریکا، بھارت میں بھی اب ووٹر مرضی سے ووٹ نہیں ڈال سکتے، جب کہ ہر ووٹر کا اپنی مرضی سے ووٹ ڈالنا ہی فری الیکشن ہوتا ہے، ورنہ الیکشن شفاف نہیں ہوتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں