بنگلور: جنوبی افریقا سے بھارت پہنچنے والے دو مسافروں کو کرونا کی ڈیلٹا قسم کی تشخیص ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے دو مسافروں کو کرونا کی ڈیلٹا قسم کی تشخیص ہوئی، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بنگلور کی ضلع انتظامیہ کے مطابق جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے دو مسافر کے بنگلور ایئرپورٹ پر ٹیسٹ کیے گئے، جنہیں کرونا کی ڈیلٹا قسم کی تشخیص ہوئی۔
انتظامیہ نے ان مسافروں کی شناخت کو مخفی رکھا البتہ یہ بتایا ہے کہ ایک مسافر گیارہ نومبر جبکہ دوسرا بیس نومبر کو بھارت پہنچا تھا۔
مزید پڑھیں: کرونا کی نئی لہر سے معیشت متاثر ہوسکتی ہے، فواد چوہدری
دو کیسز سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت نے کرونا کی نئی قسم ’اومی کرون‘ کے خدشے کے پیش نظر اقدامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ کرونا کی نئی قسم سب سے پہلے جنوبی افریقا میں سامنے آئی تھی، تین روز میں دنیا کے مختلف ممالک میں اس کے کیسز سامنے آئے جس کے بعد مختلف ملکوں نے فضائی سفری پابندیاں عائد کردیں ہیں۔
جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم کو عالمی ادارہ صحت نے ’اومی کرون‘ کا نام دیا اور اسے ماضی کی لہروں کے مقابلے میں زیادہ خطرناک و متعدی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا کی نئی قسم کے کیسز کی تصدیق کے بعد برطانیہ کا سفری پابندیوں کا اعلان
اسے بھی پڑھیں: کرونا وائرس کی ‘بدترین قسم” کتنی خطرناک ہے؟ جانئے
طبی ماہرین کے مطابق ماضی میں کرونا کی سامنے آنے والی اقسام کے مقابلے میں اومی کرون میں تیس سے زائد جینیاتی تبدیلیاں ہوئیں ہیں جبکہ خطرناک ترین قرار دی جانے والی قسم ڈیلٹا میں صرف چار جینیاتی تبدیلیاں ہوئیں تھیں۔