کراچی: آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا ہے کہ ہم نے ریلی مؤخر کر دی ہے، اور غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے محسن شیخانی نے کہا کہ کل جب سے ہم نے ریلی کا اعلان کیا ہے، ایک ماحول بنا ہوا ہے اور تاثر دیا جا رہا ہے کہ ہم اداروں یا حکومتوں کے خلاف ہیں، ہم غیر قانونی کنسٹرکشن کے خلاف ہیں۔
انھوں نے کہا آباد کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی ابھی مؤخر کی ہے، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، پالیس میٹر جو ہے اسی پر قائم رہا جائے، نسلہ کی پٹیشن میں بتایا جائے کہ کن اداروں نے اس کی اجازت دی، نسلہ گرانے کا حکم سپریم کورٹ کا ہے، ہم اس کے خلاف نہیں جا سکتے، لیکن اپیل کر سکتے ہیں۔
محسن شیخانی نے کہا کل سعید غنی بھی ہمارے پاس آئے، صبح کمشنر صاحب آئے انھوں نے کہا ریلی کی اجازت نہیں دیں گے، کوئی حادثہ ہوا تو آباد ذمہ دار ہوگا، ہمیں تو حکومت ہی پرمٹ دیتی ہے، اس کے بعد اون کرنا حکومتی ذمہ داری ہے، ہم کوئی سیاسی جماعت نہیں، ہمیں کاروبار کرنے دیا جائے۔
چیئرمین آباد نے تعمیرات کے سلسلے میں اپروول دینے کے لیے سنگل اتھارٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اپروول ملنے کے بعد جو بھی کچھ ہو، اس کی ذمہ داری ادارے کی ہو، بلڈر کی نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز پر مبنی ایک ماسٹر پلان بنایا جائے تاکہ سب اس کو فالو کریں، انکوائری کمیشن بیٹھنا چاہیے جو ان ساری چیزوں پر لائحہ عمل بنائے، ہم نے چارٹر اف ڈیمانڈ گورنر کو جمع کرا دیا ہے۔
محسن شیخانی نے کہا کہ کیسز کی بنیاد پر 17 بلڈر ممبرز ایسے ہیں جنھیں آباد سے نکال دیا گیا ہے، ان لوگوں کا اب آباد سے تعلق نہیں، چائنا کٹنگ اور نالوں پر تجاوزات قائم کرنے والے آباد سے نہیں، کراچی میں ساڑھے 4 لاکھ ایکڑ زمین خالی پڑی ہے، کسی جگہ تو شہر کو انفرا اسٹرکچر دیں۔
انھوں نے مزید کہا ہم نے 3 دن کا وقت دیا ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آباد کے وفد کو کل بلایا ہے، اس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ہمارے ساتھ بیٹھیں گے، جب پالیسی آجائے گی تو چیف جسٹس سے بھی درخواست کریں گے۔