ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ درآمدچیزوں موبائل فون، امپورٹڈشوز کپڑوں پر ٹیکس لگے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ منی بجٹ پاکستان میں کوئی نئی چیزنہیں ہے موجودہ حکومت پہلےسال منی بجٹ لائی لیکن دوسرے اور تیسرےسال منی بجٹ نہیں لائی۔
انہوں نے کہا کہ اہداف سے اوپر جا رہے ہیں اس لیے منی بجٹ لا رہےہیں آئی ایم ایف سےکچھ معاہدے ہوئے اس لیے منی بجٹ لایاجا رہا ہے، 300ارب روپےٹیکس لگانےکی آئی ایم ایف کی شرط نہیں مانی آئی ایم ایف نے450ارب روپے ٹیکس چھوٹ ختم کرنےکاکہا۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کچھ چیزوں پر ٹیکس چھوٹ کوختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے درآمدچیزوں موبائل فون، امپورٹڈشوز کپڑوں پر ٹیکس لگےگا اشرافیہ کو تحفظ دینےکا الزام بالکل غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہرآنےوالےسال میں ڈالرکی قیمت بڑھی ہے ایسی کوئی حکومت نہیں گزری جس نے ڈالر کی قدرکم کی ہو جاپان کی کرنسی بھی 14 فیصد گری یورپ میں اس وقت تاریخ کی بلندترین بجلی اور گیس کی قیمت ہے۔