اسلام آباد : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں عمارت ریگولرائز ہوسکتی ہے تو نسلہ ٹاورکیوں نہیں؟ نسلہ ٹاور گرانے کے بجائے کوئی اور راستہ نکالا جاسکتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ خورد برد سے متعلق ریفرنس میں پیشی کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تعمیرات کی کسی نے غلط منظوری دی ہے تو اسے سزاملنی چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں اگرعمارت ریگولرائزہوسکتی ہےتونسلہ ٹاورکیوں نہیں، نسلہ ٹاور گرانے کے بجائے کوئی اور راستہ نکالاجاسکتا تھا، سپریم کورٹ کےحکم کےمطابق نسلہ ٹاورگرارہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ عمارتوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے ریٹائرڈ جج پرمشتمل کمیشن بنائیں گے، ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کے پابند ہیں ، جب بھی عدالت بلائے گی حاضر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 25 ہزار روپے کم ازکم اجرت مقرر کی ہے، سپریم کورٹ نے اس پر بھی اسٹے دے دیا ہے تو ہم حکم کے پابند ہیں۔
لوکل گورنمنٹ بل کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نےکہا کہ گورنرسندھ عمران اسماعیل سے کل ملاقات ہوئی، جس میں لوکل گورنمنٹ بل پر کوئی بات نہیں ہوئی تاہم گورنرسندھ سے کہا ہے کہ کوئی آبزرویشن لکھ کر دیں۔