اشتہار

جوہری معاہدہ مذاکرات: ‘ایرانی رویہ وقت کا ضیاع ہے’

اشتہار

حیرت انگیز

ویانا : ایٹمی معاہدے میں شامل یورپی سفارت کاروں نے ایران کے متضاد رویے کو قیمتی وقت کا ضائع قرار دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنہ 2018 میں ٹرمپ کی جانب سے یکطرفہ طور پر 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے ہونے والا جوہری معاہدہ منسوخ کردیا تھا جس کے بعد ایران نے بھی معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس بتایا گیا ہے کہ 2015 میں کیے گئے معاہدے کا مقصد ایران کو ایٹم بم بنانے سے روکنا تھا جس کے باعث ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کردی گئی تھی۔

- Advertisement -

اب امریکا اس معاہدے میں دوبارہ شریک ہونا چاہتا ہے جس کےلیے عالمی طاقتوں کی جانب دوبارہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا گیا ہے جس میں فرانس، جرمنی، روس، ایران، چین اور برطانیہ شامل ہیں۔

مذاکرات میں شریک یورپی ملک کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ ہم نے کئی گھنٹے تک بات چیت کی اور تمام وفود نے ایران پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرے لیکن ایران کے رویے سے ایسا لگتا ہے کہ ہم اپنا قیمتی وقت ضائع کررہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب مذاکرات مین مطالبہ کیا جارہا ہے کہ واشنگٹن پابندیوں کو ختم کرے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں