تازہ ترین

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

‘مجھے صرف 2 منٹ دیے گئے تھے’

کابل: افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے آخر کار اچانک ملک چھوڑ کر فرار ہونے پر خاموشی توڑ دی ہے، انھوں نے کہا کہ انھیں قربانی کا بکرا بنایا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سابق صدر افغانستان اشرف غنی نے ملک میں اپنے آخری دن کے حوالے سے ایک کہانی سنا دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ انھیں ملک سے جانے کا فیصلہ کرنے کے لیے صرف 2 منٹ دیے گئے تھے۔

جس دن طالبان نے بغیر کسی مزاحمت کے نہایت سہولت کے ساتھ کابل میں داخل ہو کر زمام اقتدار پر قبضہ جمایا، اس دن کے حوالے سے اشرف غنی نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ 15 اگست افغانستان میں میرا آخری دن ہوگا۔

سابق افغان صدر اشرف غنی نے کابل سے فرار ہونے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملک چھوڑنا سب سے مشکل امر تھا لیکن صدارتی محل کی سیکیورٹی گر گئی تھی جو مجھے بچا نہیں سکتی تھی۔

اشرف غنی نے کہا کہ عالمی دوستوں پر اعتبار کرنا بھی میری غلطی تھی، میری زندگی بھر کا کام برباد ہو گیا، میری اقدار ملیا میٹ ہو گئیں اور مجھے قربانی کا بکرا بنا دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -