راولپنڈی: مری میں برف باری کے باعث سیاحوں کے جاں بحق ہونے کے معاملے میں غفلت کے مرتکب ذمہ داران کے نام سامنے آ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مری میں برفانی طوفان سے قبل ایکسیئن اسنو، ایس ڈی او اسنو کی غفلت سامنے آ گئی ہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برف باری کے دوران ایکسیئن اسنو، ایس ڈی او عملے سمیت غائب رہے۔
ذرائع کے مطابق سڑکوں پر برف جمع ہوتی رہی اور راستے بند ہوتے گئے، جب کہ مذکورہ افسران کو عملے سمیت ہیوی مشینوں کی مدد حاصل تھی۔
واضح رہے کہ مری میں برفانی طوفان کے بعد جاری ریسکیو آپریشن مکمل کر دیا گیا ہے، سانحہ مری کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں سانحے سے متعلق سنگین غفلت کا انکشاف ہوا ہے، مری میں 7 جنوری کو 4 فٹ برف پڑی، 16 مقامات پر درخت گرنے سے راستے بند ہوئے، انتظامیہ اگلی صبح برفانی طوفان تھمنے کے بعد سیاحوں کی مدد کو نکلی۔
کمیٹی جلد از جلد سانحہ مری کے حقائق سامنے لائے، وزیراعظم
مری سمیت گرد و نواح کی سڑکیں 2 سال سے مرمت نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، گڑھوں میں پڑنے والی برف سخت ہونے سے ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بنی، اور جو جہاں تھا وہیں رک گیا۔
سانحہ مری کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ نے انتظامیہ کی نااہلی کا پول کھول دیا ہے، ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سڑکیں برف باری اور درخت گرنے سے 7 جنوری کو بلاک ہوئیں مگر مری کی انتظامیہ اگلی صبح 8 بجے برفانی طوفان تھمنے کے بعد حرکت میں آئی۔
مری واقعہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کا اعلان
خارجی راستے پر حکومتی مشینری کا پتا تھا نہ ہی برف ہٹانے والی مشینری کا عملہ آیا تھا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی ٹریفک روانی یقینی بنانے کے لیے موجود تھے، رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مری میں پارکنگ پلازہ موجود نہیں جہاں گاڑیاں پارک کی جا سکیں، سات جنوری کو 21 ہزار گاڑیوں کو مری سے نکالا گیا تھا۔