تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

اداکارہ میرا کے تکذیب نکاح کیس کا تحریری فیصلہ جاری

لاہور کی سیشن عدالت نے اداکارہ میرا کے تکذیب نکاح کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، اداکارہ ایسا ثبوت پیش نہ کرسکیں جس سے ثابت ہو کہ ان کا نکاح نہیں ہوا۔

ایڈیشنل سیشن جج مظہر عباس نے 18صفحات پر مشتمل فیصلہ کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میرا نے ایسے شواہد پیش نہیں کر سکیں جس سے ثابت ہو کہ اس نے شادی نہیں کی۔

دستاویزی شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ میرا نے2007 میں شادی کی، میرا یہ بھی ثابت نہیں کرسکیں کہ نکاح نامے پر دستخط جعلی ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ شادی نہ ہونے کا میرا کا دعویٰ غلط ہے، عدالت کا فیصلے میں کہنا تھا کہ بیوی کے انکار کی وجہ سے فریقین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ وہ بطور میاں بیوی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔

ٹرائل کورٹ کے پاس ایک ہی آپشن موجود تھا کہ وہ شادی کو خلع کی بنیاد پر ختم کردے، میرا کی ذمہ داری ہے کہ وہ شواہد کی بنیاد پر نکاح نامہ جھوٹا ثابت کرے۔

اداکارہ میرا جرح کے لیے بھی فیملی کورٹ میں پیش نہیں ہوئیں ان کے والدین نے فیملی کورٹ میں پیش ہوکر اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔ عدالت کے مطابق ادکارہ میرا نے عدالت پیش کی گئیں تصاویر سے انکار نہیں کیا اور کہا کہ یہ تصاویر کسی ڈرامے کی ہیں۔

حقائق کو دیکھتے ہوئے فیملی کورٹ کے فیصلے میں کوئی غیر قانونیت نہیں پائی گئی، میرا کی اپیل کا کوئی میرٹ نہیں ہے لہٰذا اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ اداکارہ میرا نے2007کا نکاح نامہ چینلج کیا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ عتیق الرحمان سے فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں ملیں اور متعدد ممالک کے دورے بھی کیے۔

اداکارہ میرا کے مطابق نکاح نامہ جعلی اور جھوٹا ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جاٸے، یاد رہے کہ اس سے قبل فیملی کورٹ بھی میرا کا دعویٰ خارج کرچکی ہے۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں