تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سندھ کے بیشتر اسپتالوں میں بچوں کے لیے وینٹی لیٹرز موجود نہیں

کراچی: محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ حیدر آباد اور میر پور خاص ڈویژن کے سرکاری اسپتالوں میں بچوں کے لیے ایک بھی وینٹی لیٹر موجود نہیں، پورے سندھ سے وینٹی لیٹر سپورٹ کے لیے بچے کراچی بھیجے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے اعتراف کیا ہے کہ حیدر آباد اور میر پور خاص ڈویژن کے سرکاری اسپتالوں میں بچوں کے لیے ایک بھی وینٹی لیٹر موجود نہیں، ٹھٹہ، بدین اور تھر پارکر کے اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز موجود نہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پیدائشی امراض کا شکار بچوں کو ہنگامی بنیادوں پر وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ محکمہ سندھ کا کہنا ہے کہ حیدر آباد اور میرپور خاص کے تمام اضلاع سے بچے وینٹی لیٹر سپورٹ کے لیے کراچی بھیجے جاتے ہیں۔

لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدر آباد کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں بچوں کے لیے وینٹی لیٹر موجود نہیں ہے، اسی مہینے بچوں کا آئی سی یو شروع کر دیں گے۔

ڈسٹرکٹ اسپتال تھر پارکر کے حکام کا بھی کہنا ہے کہ تھر پارکر کے کسی اسپتال میں بچوں کے لیے وینٹی لیٹر موجود نہیں، وینٹی لیٹر کی ضرورت والے بچوں کو کراچی بھیجتے ہیں۔

دوسری جانب ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے امراض اطفال کراچی ڈاکٹر ناصر سلیم کا کہنا ہے کہ سندھ بھر سے وینٹی لیٹر سپورٹ کے لیے بچے کراچی بھیجے جاتے ہیں، ہمارے پاس بچوں کے لیے صرف 25 وینٹی لیٹر ہیں۔ پورے سندھ اور بلوچستان سے بچے ہمارے پاس بھیجے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں سے آنے والے بچے یقیناً راستے میں ہی انتقال کر جاتے ہوں گے، ہر ضلعی اسپتال میں بچوں کے لیے وینٹی لیٹر ہونا ضروری ہے۔

Comments

- Advertisement -