تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

’پاکستان کو سری لنکا نہیں بننے دے سکتے‘

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سری لنکا نہیں بننے دے سکتے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنے موقف پر نظرثانی کرنی چاہیے، 90 دن سے زائد الیکشن آگے لے جانا آئین کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ معیشت 7 ماہ کی سیاسی افرا تفری برداشت ہی نہیں کرسکتی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت تبدیل ہوئی تو پاکستان غلامی میں چلا جائے گا، جلد از جلد سیاسی استحکام کے لیے الیکشن 90 دن کے اندر لازم ہیں۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد پر واپس گئے تو بحران بڑھےگا، فواد چوہدری

اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے پارلیمانی کارروائی میں کبھی بھی مداخلت نہیں کی، کرمانی کیس میں پارلیمنٹ میں ووٹرز برابر تھے، 2 ووٹرز کو فزیکلی روکا گیا کہ ووٹ کاسٹ نہ کرسکیں جس سے نتیجہ بدلا، جعلی ووٹ پڑے تو بھی سپریم کورٹ نے کہا مداخلت نہیں کرسکتے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ رولنگ کا معاملہ طے نہیں ہوسکتا جب تک ان کیمرہ سماعت میں چیزیں دیکھ نہ لیں، جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے جو دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کرے اور دیکھے کہ کیا خط ہے یا نہیں، دھمکی دی گئی یا نہیں، کیا اس خط میں رجیم نے سازش بنائی ہے یا نہیں، پارلیمنٹیرینز نے کن کن لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اب سپریم کورٹ فیصلہ بدلتی ہےتو یہ 400 سال پرانے فیصلوں سے برعکس ہوگا، حکومت کی تبدیلی کامیاب ہوئی تو ہم 23 مارچ 1940 میں واپس چلے جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -