اسلام آباد : وفاقی وزیرشیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کل رات عدالتی بغاوت ہوئی ، فیصلے سے وہ سمجھتے ہیں جیت گئے لیکن کھیل ابھی شروع ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرشیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کل رات عدالتی بغاوت ہوئی، حکم دیا کہ قومی اسمبلی اجلاس کیسے،کس وقت منعقد ہونا چاہیے، حکومت کی تبدیلی کی امریکی کوشش کا مسئلہ وہی کا وہی ہے، جس کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر کی حکمرانی کونظر اندازکر دیا گیا ، لیکن بات ختم نہیں ہوئی۔
A judicial coup happened last night down to ordering how & even at what time NA session must be held, ending parliamentary supremacy! Sadly the issue of US attempt at regime change – the elephant in the room – which led to Dy Speaker ruling totally ignored.But this is not the end
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 8, 2022
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پر گہرے سائے منڈلا رہے ہیں وہ سمجھتے ہیں جیت گئے لیکن سچ کہوں تو کھیل ابھی شروع ہوا ہے، عوام پیسوں کے لالچ میں اپنا اپ بیچنےوالوں کوجانتےہیں، آخر کار یہ سب عوام کی عدالت میں جائیں گے۔
The long shadows hanging over this judicial decision think the game has been won but frankly it has just started. The ppl know who sold their souls to US & to lure of money & in the end it will go to ppl’s court, despite ECP’s inexplicable reluctance!
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 8, 2022
گذشتہ روز سپریم کورٹ نے 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا۔
مزید پڑھیں :رولنگ کالعدم، عدم اعتماد برقرار، قومی اسمبلی بحال
عدالت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتے کو صبح ساڑھے دس بجے سے پہلے بلا کر جلد از جلد عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کاحکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونےکی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد منظور ہو جاتی ہے تو اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرے۔