اشتہار

امریکی رکن کانگریس اور صحافی کو کاٹنے والی لومڑی میں ریبیز کی تصدیق

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں ایک لومڑی میں ریبیز کی تصدیق ہوگئی، اس لومڑی نے رکن کانگریس سمیت 9 افراد کو کاٹا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں کانگریس کی ایک رکن سمیت 9 افراد کو کاٹنے والی لومڑی میں باؤلے پن کے وائرس (ریبیز) کی تصدیق ہوئی ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ خلیوں کے نمونوں کے لیبارٹری تجزیے میں لومڑی میں ریبیز کی موجودگی ثابت ہوگئی ہے۔

- Advertisement -

امریکی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ امریکا میں ہر سال انسانوں کو اس وائرس کے لاحق ہونے کے اوسطاً 1 سے 3 واقعات پیش آتے ہیں۔

ریبیز وائرس کے منتقل ہونے کی عام وجہ کسی جانور کا اس طرح کاٹنا ہے کہ انسانی جلد میں چھید ہو جائے۔

سنہ 2009 سے 2019 کے درمیان سامنے آںے والے 25 کیسز میں سے زیادہ تر میں لوگوں کو چمگادڑوں، کتوں اور ریکونز (خرسکوں) سے یہ وائرس منتقل ہوا، تاہم ان واقعات میں لومڑی کا ذکر کہیں نہیں تھا۔

واشگنٹن میں موجود ڈی سی ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ہمارا شعبہ ان سب لوگوں سے رابطہ کر رہا ہے جنہیں لومڑی نے کاٹا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لومڑی میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے لیے نمونے لیے گئے ہیں لیکن اس سے پہلے لومڑی کو انتہائی احتیاط سے بے ہوش کیا گیا۔

اس لومڑی کے حملے کا نشانہ بننے والوں میں کانگریس کی رکن ایمی بیرا بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنی تصویر بھی شیئر کی تھی جس میں لومڑی کے کاٹے کا نشان واضح تھا۔

لومڑی کے کاٹنے کے بعد ایمی بیرا کو ٹیٹنس اور باؤلے پن سے حفاظت کے لیے ویکسین لینا پڑی، سات دیگر افراد کے علاوہ اس لومڑی نے ایک صحافی کو بھی نشانہ بنایا اور ان کی ایڑھی کو پیچھے سے کاٹا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں