اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں عدم اعتماد پر بحث غیرقانونی ہے، حکومت آج تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں کرانا چاہتی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ عدم اعتماد پر بحث 3 اپریل کے اجلاس کے ایجنڈے میں نہیں تھی، واضح بدنیتی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، رات 9 بجے کابینہ اجلاس بلانا ووٹ نہ دینے کا واضح ارادہ ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے 10 بجے والے اجلاس کا ایجنڈا ابھی شروع ہونا ہے، اسپیکر عدالتی احکامات پر عمل کا مطالبہ نظر انداز کررہے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اسپیکرعدالتی احکامات پرعمل کا مطالبہ نظرانداز کر رہے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے درمیان ملی بھگت واضح ہے۔
debate in NA is illegal. not part of agenda on 3rd April no confidence session. Clearly malafide 10:30am agenda is yet to start. Spkr ignores demands to implement court order. Calling cabinet meeting at 9pm shows clear intent not to vote today. collusion b/w pm & speaker is clear
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) April 9, 2022
اس سے قبل آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتاکہ اسپیکر صاحب آپ کیخلاف بھی سپریم کورٹ جائیں مودبانہ گزارش ہے وقت ضائع نہ کریں، ووٹنگ کرائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ذاتیات پر بات نہیں کرنا چاہتا، اکثر جذبات میں لوگ کافی کچھ کہہ جاتے ہیں، کسی کا لیڈر کہتا ہے اس کی بندوق کی نالی پر میں ہوں، یہ شکاری بھی ہیں، کرکٹر بھی ہیں ملک بھی چلا رہے ہیں تو پھر رونا کس بات کا ہے۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بہت سی چیزیں ہیں ان کو سمجھانے کی ضرورت ہے اور ایک دن ضرور سمجھیں گے، سوائے ایک شخص کے ہر پولیٹیکل فورس سے بات چیت ہوسکتی ہے۔