اشتہار

عدالت نے نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ کے اجراء کیخلاف درخواست مسترد کردی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق معزول وزیر اعظم نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا گیا۔

عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ نواز شریف ایک اشتہاری مجرم ہے، حکومت کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکا جائے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت نے کوئی آرڈر پاس کیا ہے ؟ عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

- Advertisement -

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ اس کا فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا، وفاقی حکومت نے کونسا آرڈر پاس کیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ یہ درخواست وفاقی حکومت کے پاس بھیج دیں۔

جس کے جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ غیر ضروری چیزوں کو کیسے بھیج دوں؟ کیوں نہ آپ کی درخواست کو جرمانے کے ساتھ خارج کر دوں؟

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نےمحفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی اور پٹیشنر وکیل پر5 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ محض اخباری تراشوں کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے، سزا یافتہ اشتہاری کے لیے لازم ہے کہ وہ جیل جاکر سرنڈر کرے۔

عدلت نے قرار دیا کہ ہم شک نہیں کرسکتے کہ حکومت سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے خلاف جائے گی، درخواست کے ساتھ کوئی ٹھوس مواد موجود نہیں، لہذا درخواست غیر ضروری قرار دے کر خارج کی جاتی ہے۔

یاد رہے 3 روز قبل وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے بڑے بھائی میان نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ اور اسحاق ڈار کو عام پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ لندن میں پاکستانی مشن کو دونوں پاسپورٹ جاری کرنے کے احکامات دیے گئے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف اور اسحاق ڈار کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہو چکی ہیں۔ اسحاق ڈار کا پاسپورٹ ساڑھے تین سال قبل منسوخ کرا دیا گیا تھا ۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں