کابل: افغان دارالحکومت کابل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا ہے، دھماکوں میں 6 افراد ہلاک جب کہ 11 زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو افغانستان کے شہر کابل میں 3 دھماکے ہوئے ہیں، دھماکے ٹیوشن سینٹر اور اسکول کے قریب ہوئے، جن میں 8 بچے زخمی ہوئے، دھماکوں کے بعد ہر طرف بچوں کے بیگز اور کتابیں بکھر گئیں۔
کابل پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ افغان دارالحکومت کے دشت برچی کے نواحی علاقے میں لڑکوں کے اسکول کو نشانہ بنایا گیا، جہاں دو دھماکوں کے نتیجے میں طالب علموں سمیت کم از کم 6 افراد ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہو گئے۔
ترجمان خالد زدران نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کابل کے مغربی علاقے میں عبدالرحیم شاہد ہائی اسکول کے باہر دیسی ساختہ بم دھماکے ہوئے، بی بی سی کا کہنا ہے کہ دو دھماکے مبینہ طور پر خود کش تھے، جب کہ قریبی ٹیوشن سینٹر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
ویډیو: نن سهار د کابل په غرب کې درې چاودنې شوي. د اسلامي امارت ځواکونه سیمي ته رسېدلي او د تګ-راتګ لارې یې بندې کړي. #طلوعنیوز pic.twitter.com/v0oC7zzrKQ
— TOLOnews (@TOLOnews) April 19, 2022
فوری طور پر دھماکوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے، داعش کے دہشت گرد ماضی میں اس علاقے پر حملے کر چکے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکے اس وقت ہوئے جب طلبہ صبح کی کلاسوں سے نکل رہے تھے۔